انسانی حقوق کے سرگرم کارکن ، بی وائی سی اوروی بی ایم پی کے رہنما سمی دین بلوچ نے سول میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے ایک پوسٹ میں پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا میں ریاستی فورسز کی جانب سے پشتون قومی جرگہ کے کارکنان پر حملہ وہلاکتوں پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پشتون تحفظ موومنٹ کے سیاسی جرگے پر حملہ اور کارکنوں کی شہادتیں افسوسناک ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پہلے بغیر ثبوت سامنے لائے عجلت میں پی ٹی ایم کو کالعدم قرار دیا گیا اور پھر پرامن سیاسی اجتماع پر بے دریغ طاقت کا استعمال بتاتی ہے کہ اس ملک میں حکمران جماعتوں کے پاس سیاسی گفت و شنید سے مسائل حل کرنے کے ٹیبل ٹاک کی سکت نہیں رہی ہے۔
انہوںنے کہا کہ ریاست اور اسے چلانے والے متعدد قوتوں کو سمجھنا ہوگا کہ نہتے لوگوں پر طاقت کے استعمال کے نتائج انتہائی خوفناک ہوتے ہیں جب آپ پرامن لوگوں کو سننا نہیں چاہتے تو وہ متبادل راستے تلاشتے ہیں ،بلوچستان میں پرامن طلبا تنظیم پر پابندی اور سیاسی دروازے بند کرنے کے نتیجے ہم سب کے سامنے ہیں۔
سمی بلوچ کا مزید کہنا تھا کہ پی ٹی ایم کی قیادت کو یقین دلاتے ہیں انکی پرامن سیاسی جدوجہد میں انکے ساتھ کھڑے ہیں اور مظلوموں کے ساتھ کھڑا ہونا ہر کسی کے لیے باعث افتخار ہے۔