پاکستان میں داخلی سیکیورٹی پلان مرتب کرکے وزیر اعظم کو پیش کردی گئی

ایڈمن
ایڈمن
3 Min Read

پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کو بتایا گیا کہ دہشت گردی کے خاتمے اور دہشت گردی کی مالی اعانت سمیت سیکیورٹی کے مختلف پہلوو¿ں کا احاطہ کرنے کے لیے قومی داخلی سلامتی کا منصوبہ تیار کرلیا گیا ہے۔

میڈیارپورٹوں کے مطابق وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ کی طرف سے جاری بیان کے مطابق وزیر داخلہ نے وزیراعظم کو وزارت داخلہ اور اس کے مختلف محکموں کی گذشتہ 20 ماہ کی کارکردگی رپورٹ پیش کی۔

وزیر اعظم کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں، وزیر داخلہ اعجاز شاہ نے وزارت اور اس سے وابستہ اداروں بشمول انٹیلی جنس بیورو (آئی بی)، وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے)، قومی ڈیٹا بیس اور رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا)، پاکستان رینجرز، نیشنل پولیس بیورو (این پی بی)، اور فرنٹیئر کانسٹیبلری (ایف سی) اور نیشنل کوسٹ گارڈز (این سی جی) کی 20 ماہ کی رپورٹس پیش کیں۔

وزیر اعظم کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر، جو وزیر مملکت برائے داخلہ کا عہدہ بھی رکھتے ہیں، اس اجلاس میں شریک تھے۔

سرکاری بیان کے مطابق وزیر داخلہ نے وزیراعظم کو وزارت داخلہ اور اس کے مختلف محکموں کی گزشتہ 20 ماہ (اگست 2018 تا اپریل 2020) کی کارکردگی رپورٹ پیش کی۔

وزیر اعظم کو بتایا گیا کہ اس دوران نیشنل ایکشن پلان مرتب دیا گیا اور اس حوالہ سے ماہرین پر مشتمل 14 اعلیٰ سطحی کمیٹیاں تشکیل دی گئیں جو مختلف امور سے متعلق ایک ماہ میں اپنی سفارشات پیش کریں گی۔

وزیراعظم کو بتایا گیا کہ ملک میں سرمایہ کاری اور سیاحت کے فروغ کے لیے وزیر اعظم کے وڑن کے مطابق 175 ممالک کے لیے الیکٹرانک ویزہ متعارف کرایا گیا جس سے پاکستانی ویزے کا حصول نہایت سہل ہو گیا ہے۔

اسمگلنگ کے بارے میں بتایا گیا کہ اعلٰی سطحی سٹیئرنگ کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو اسمگلنگ سمیت اس کے ملکی معیشت پر پڑنے والے منفی اثرات کو بھی روک سکے۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ وزارت نے ملک سے دہشت گری کا خاتمہ کرنے اور دہشت گردوں کی مالی اعانت کی روک تھام کے حوالہ سے جامع پالیسی مرتب کی ہے۔

اسلام آباد میں قیمتی سرکاری زمین واگزار کرانے کے حوالے سے رپورٹ میں کہا گیا کہ گزشتہ 20 ماہ میں اسلام آباد میں قبضہ مافیا سے تقریباً 100 ارب روپے مالیت کی 15000 کنال اراضی واگزار کرانے کے لیے تجاوزات کے خلاف ریکارڈ 70 آپریشن کیے گئے۔

وزیراعظم کو بتایا گیا کہ نادرا کی جانب سے ملکی اور قومی مفاد میں دیگر سرکاری اداروں کو ہر ممکنہ معاونت فراہم کی جا رہی ہے۔

ان میں معیشت کو دستاویزی شکل دینے، ٹیکس بیس میں اضافہ اور ٹیکس وصولی کے معاملات شامل ہیں۔

اس کے علاوہ نادرا کی جانب سے نیا پاکستان ہاﺅسنگ پروگرام میں بھی معاونت فراہم کی جا رہی ہے۔

Share This Article
Leave a Comment