پی ٹی ایم پر پابندی کا فیصلہ غیر منصفانہ ہے، ایچ آر سی پی، اختر مینگل

0
15

پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) پر حکومت پاکستان کی جانب سے پابندی کے فیصلے کو ایچ آر سی پی اور اختر مینگل نے غیر منصفانہ قرار دیا ہے۔

پاکستان کمیشن برائے انسانی حقوق نے پی ٹی ایم کو کالعدم قرار دینے کے حکومتی فیصلے کی مذمت کی ہے۔

ایچ آر سی پی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر بیا ن جار ی کرتے ہو ئے کہا ہے کہ پی ٹی ایم ایک حقوق پر مبنی تحریک ہے جس نے کبھی تشدد کا سہارا نہیں لیا اور ہمیشہ اپنے مقصد کی وکالت کے لیے آئین کے فریم ورک کا استعمال کیا یہ انتہائی فیصلہ نہ تو شفاف تھا اور نہ ہی اس کی ضرورت تھی نوٹیفکیشن واپس لیا جائے اور پی ٹی ایم کو اپنی پرامن وکالت جاری رکھنے کی اجازت دی جائے ہم سابق رکن پارلیمنٹ علی وزیر کی مسلسل نظربندی کی بھی مخالفت کرتے ہیں اور حکومت سے انہیں غیر مشروط طور پر رہا کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔

دوسری جانب بی این پی کے سربراہ سر دار اختر مینگل نے اپنے ایکس اکائونٹ میں بیان دیتے ہو ئے کہا ہے کہ پی ٹی ایم جیسی قوم پرست جماعت پر پابندی صوبائی سیاست اور قوم پرستی کو دبانے کی کوشش ہے ۔

ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں نیپ پر بھی اسی طرح کی پابندی لگائی گئی تھی لیکن ایسے اقدامات نے صرف ناراضگی کو ہی ہوا دی جو کہ اب رکنے کا نام نہیںلی رہی ۔یہ ذہنیت ان لوگوں کو وراثت میں ملی ہے جو یقین رکھتے ہیں کہ پارٹیوں کو ختم کرنے سے مثبت نتائج برآمد ہوں گے میں اس غیر جمہوری فیصلے کی شدید مذمت کرتا ہوں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here