حسن نصراللہ کی ہلاکت بعد خامنہ ای کومحفوظ مقام پر منتقل کردیا گیا

0
19

لبنا ن کے دارلحکومت بیروت میں اسرائیل کے حملے میں عسکری تنظیم حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ کی ہلاکت کے بعد ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کو محفوظ مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔

خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق ایران کے دو مقامی عہدیداروں نے بتایا ہے کہ خامنہ ای کو ایران میں ہی سخت سیکیورٹی والی جگہ پر منتقل کیا گیا ہے۔

رائٹرز ذرائع کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے حسن نصر اللہ کو ایک حملے میں ہلاک کیے جانے کے دعوے کے بعد ایران حزب اللہ سمیت دیگر جنگجو گروہوں کے ساتھ مسلسل رابطے میں تھا۔

اسرائیلی فوج نے ہفتے کو ایک بیان میں دعویٰ کیا ہے کہ اس نے جمعے کو بیروت میں حزب اللہ کے ہیڈکوارٹر کو نشانہ بنایا تھا جس میں حسن نصراللہ اور حزب اللہ کی سدرن کمانڈ کے کمانڈر علی کرکی سمیت دیگر اہم رہنما مارے گئے۔ تاہم حزب اللہ نے اب تک اسرائیلی دعوے کی تصدیق یا تردید نہیں کی ہے۔

اسرائیل کی تازہ ترین کارروائی کے بعد ایران میں بھی سیکیورٹی کے سخت اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ سپریم لیڈر کو نشانہ بنائے جانے کے خدشے کے پیشِ نظر یہ واضح نہیں ہے کہ انہیں کس مقام پر منتقل کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ رواں برس جولائی میں ایران کے دارالحکومت تہران میں فلسطینی عسکری تنظیم حماس کے سیاسی ونگ کے سربراہ اسماعیل ہنیہ قاتلانہ حملے میں ہلاک ہو گئے تھے۔

البتہ خامنہ ای نے حسن نصراللہ کی ہلاکت کے اسرائیلی فوج کے دعوے کے بعد ایک بیان میں کہا ہے کہ تمام مسلمان لبنان کے عوام اور حزب اللہ کے ساتھ کھڑے ہو جائیں۔

اسرائیل کا حوالہ دیتے ہوئے خامنہ ای نے کہا کہ ظالم حکومت کے خلاف لڑنے کے لیے آپ کے پاس جو وسائل ہیں ان سے حزب اللہ کی مدد کریں۔

ایرانی سرکاری ٹی وی پر خامنہ ای کے جاری بیان کے مطابق انہوں نے مزید کہا کہ خطے کی قسمت کا فیصلہ مزاحمتی قوتیں کریں گی اور حزب اللہ اس میں سب سے آگے ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here