بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گھرام بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ اپنے ایک پریس ریلیز میں کولواہ، دشت، زامران اور قلات حملوں کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ سرمچاروں نے کولواہ، دشت، زامران اور قلات میں چار مختلف حملوں میں دشمن فوج کے راشن ضبط کیئے،مواصلاتی نظام، فوج کے واٹر سپلائی سسٹم اور قابض فوج کے چوکی کو نشانہ بنایا۔
انہوںنے کہاکہ آواران کے علاقے کولواہ میں قابض پاکستانی فورسز کے راشن کو ضبط کیا اور ڈرائیور کو تنبیہ کرنے کے بعد چھوڑدیا۔
بیان میں کہا گیا کہ سرمچاروں نے آواران کے علاقے کولواہ کنیچی میں بائیس ستمبر بروز اتوار بوقت شام چھ بجے ٹریکٹر میں لوڈ راشن کو اس وقت ضبط کیا جب گیشکور کیمپ سے کنیچی کی طرف جارہا تھا۔ سرمچاروں کی کامیاب کاروائیوں نےریاستی فورسز کو شدید ذہنی اذیت میں مبتلا کردیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ شکست خوردہ دشمن فورسز بلوچ سرمچاروں کے خوف سے اپنے راشن عام لوگوں کے ذریعے کیمپ تک لیجاتے ہیں جو کہ ان کی یقینی شکست کا ثبوت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے متعدد بار عام لوگوں اور ٹرانسپورٹرز حضرات کو تنبیہ کیا ہے کہ وہ قابض کے معاون و سہولت کار بننے سے گریزاں رہیں ورنہ وہ اپنے جانی و مالی نقصانات کے زمہ دار خود ہونگے۔
ترجمان نے کہا کہ ایک اور حملے میں سرمچاروں نے بائیس ستمبر کی رات آٹھ بجے کیچ کے علاقے دشت،کاشاپ میں قائم زونگ موبائل ٹاور کو فائرنگ کرکے مشینریز کو تباہ کیاہے۔
بیان میں کہا گیا کہ تیسرے حملے میں سرمچاروں نے 23 ستمبر کی شام چھ بجے کیچ کے علاقے زامران، مسکین گَر تگران میں قائم قابض پاکستانی فوج کے واٹر سپلائی سسٹم کو فائرنگ کرکے تباہ کیاہے۔
ترجمان کا مزیدکہنا تھاکہ 25 ستمبر سہ پہر چار بجے قلات کے علاقے شاہ مردان پر قائم ایف سی چیک پوسٹ پر خودکار ہتھیاروں سے حملہ کیا، حملہ بیس منٹ تک جاری رہا، حملے میں دشمن فوج کے ایک اہلکار ہلاک دو زخمی ہوئے۔
انہوں نے آخر میں کہا کہ بلوچستان لبریشن فرنٹ ان حملوں کی ذمہ داری قبول کرتی ہے اور آزاد بلوچستان کے حصول تک اپنی کاروائیاں سر انجام دیتی رہےگی۔