لبنان : اسرائیل کا حزب اللہ کے ہیڈکوارٹر پر حملہ،رہنمائوں کی ہلاکت کی اطلاعات

ایڈمن
ایڈمن
5 Min Read

اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ انھوں نے بیروت میں حزب اللہ کے مرکزی ہیڈکوارٹر پر حملہ کیا ہے۔

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ حزب اللہ کا ہیڈکوارٹر شہر کے جنوبی علاقے میں ایک رہائشی عمارت میں قائم تھا۔

اس حملے کے دوران بیروت میں متعدد دھماکے سنے گئے ہیں اور شہر لرز اٹھا ہے۔

لبنانی حکام کا کہنا ہے کہ اس حملے میں دو افراد ہلاک جبکہ 76 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

اس بارے میں بھی اطلاعات آ رہی ہیں کہ اس حملے میں حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ کو نشانہ بنایا گیا ہے تاہم اسرائیل نے ابھی تک اس بارے میں کوئی تصدیق نہیں کی ہے۔

جبکہ حزب اللہ کے ذرائع نے مختلف میڈیا کے اداروں کو بتایا ہے کہ حزب اللہ کے سربراہ نصر اللہ زندہ اور محفوظ ہے تاہم حزب اللہ کی جانب سے براہ راست اس بارے میں کوئی بات نہیں کہی گئی ہے۔

دوسری طرف اسرائیلی وزیر اعظم بنیامن نتن یاہو اپنا امریکہ کا دورہ مختصر کر کے اسرائیل واپس پہنچ رہے ہیں۔ جبکہ امریکی ادارے پینٹاگون کا کہنا ہے کہ اسے اس حملے کی پیشگی اطلاع نہیں تھی۔

ایک امریکی عہدیدار نے بی بی سی کے پارٹنر سی بی ایس کو بتایا کہ اسرائیل کی جانب سے جمعے کے روز بیروت میں کیے گئے فضائی حملوں کا ہدف حزب اللہ کے رہنما حسن نصراللہ تھے تاہم ایک اسرائیلی عہدیدار کا کہنا ہے کہ یہ کہنا قبل از وقت ہوگا کہ نصراللہ اس حملے میں نشانہ بنے یا نہیں۔

امریکی عہدیدار لبنانی میڈیا کی ان خبروں کی بھی تصدیق نہیں کر سکے جن میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ حزب اللہ کے دیگر سینئر رہنما بھی مارے گئے ہیں۔

عہدیدار نے کہا کہ امریکہ کو اس بات پر تشویش ہے کہ کسی بھی فریق کی جانب سے تنازع کو مزید بڑھایا جا سکتا ہے۔

ان حملوں میں شہر کے جنوب میں حزب اللہ کے مضبوط گڑھ دہیہ میں کئی عمارتوں کو نشانہ بنایا گیا۔

اسرائیلی دفاعی افواج کے ترجمان ایڈمرل ڈینیئل ہاگری نے کہا ہے کہ حزب اللہ کے ہیڈکوارٹرز پر ’انتہائی درست‘ حملہ کیا گیا۔

لبنان کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ جمعے کے روز ہونے والے حملوں میں کم از کم چھ افراد ہلاک اور 91 زخمی ہوئے ہیں۔

سنیچر کے روز صبح سویرے اسرائیلی فوج نے اعلان کیا کہ اس نے جنوبی لبنان میں حزب اللہ کے میزائل یونٹ کے کمانڈر، اس کے نائب اور پارٹی کے کئی رہنما ایک فضائی حملے میں مارے ہیں۔

فوج نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس کی فورسز نے ’جنوبی لبنان میں حزب اللہ کے میزائل یونٹ کے کمانڈر محمد علی اسماعیل اور ان کے نائب حسین احمد اسماعیل کو ہلاک کر دیا‘۔

فوج نے ابراہیم محمد قباسی اور "حزب اللہ کے راکٹ اور میزائل سسٹم کے دیگر اعلیٰ عہدیداروں” کی ہلاکت کا بھی اعلان کیا۔

حزب اللہ نے رہنماؤں کے حوالے سے اسرائیلی اعلان کی تصدیق یا تردید نہیں کی، جب کہ اس نے شہری عمارتوں میں اسلحے کے ذخیرے کی موجودگی کے بارے میں اسرائیل کے ’الزامات‘ کی تردید کی اور کہا’اس میں کوئی صداقت نہیں ہے۔‘

نتن یاہو نے حزب اللہ کو شکست دینے کا عہد کیا ہے۔ یہ حملہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب اسرائیلی وزیر اعظم بنیامن نتن یاہو نے نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے حزب اللہ کو شکست دینے کے عزم کا اظہار کیا تھا۔

نتن یاہو نے کہا کہ اسرائیل حزب اللہ پر حملے جاری رکھے گا تاکہ شمالی اسرائیل میں تقریبا 70 ہزار بے گھر اسرائیلیوں کو ان کے گھروں میں واپس بھیجنے کا ہدف حاصل کیا جا سکے۔

ان کے دفتر نے کہا کہ وہ نیو یارک کا اپنا دورہ مختصر کر رہے ہیں اور اسرائیل واپس جا رہے ہیں۔

پینٹاگون کا کہنا ہے کہ امریکا کو اسرائیل کی جانب سے دہیہ پر حملے کے بارے میں پیشگی کوئی وارننگ نہیں دی گئی تھی۔

دریں اثنا وائٹ ہاؤس کے مطابق جو بائیڈن نے پینٹاگون کو حکم دیا ہے کہ وہ مشرق وسطیٰ میں امریکی افواج کو ضرورت پڑنے پر ’ایڈجسٹ‘ کرے۔ بائیڈن نے خطے میں امریکی سفارت خانوں کو حکم دیا کہ وہ مناسب طور پر تمام حفاظتی اقدامات کریں۔

Share This Article
Leave a Comment