کوئٹہ : مبینہ خودکش بمباربلوچ خاتون کی پریس کانفرنس

ایڈمن
ایڈمن
4 Min Read

بلوچستان کے دارلحکومت کوئٹہ میں آج بروز بدھ کوایک مبینہ خودکش بمبار خاتون عدیلہ بلوچ نے اپنےوالدین اور کٹھ پتلی حکومت بلوچستان کے حکام کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ انہیں بلوچ سرمچاروں (بلوچ عسکریت پسند)نے ایک نئی اور خوش گوار زندگی کے سبز باغ دکھائے اور اس طرح بہکایا کہ وہ خود کش حملہ کرنے کے لیے تیار ہو گئی تھیں۔

عدیلہ بلوچ بنت خدا بخش کا تعلق ضلع کیچ کے علاقے تمپ سے بتایا جارہا ہے اور انہیں تربت شہر سے گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا جارہا ہے۔

مبینہ خودکش بمبار عدیلہ بلوچ نے کہا ہے کہ انہیں سرمچاروںنے ایک نئی اور خوش گوار زندگی کے سبز باغ دکھائے اور اس طرح بہکایا کہ وہ خود کش حملہ کرنے کے لیے تیار ہو گئی تھیں۔

عدیلہ بلوچ نے کہا کہ وہ ایک کوالیفائیڈ نرس ہیں اور عالمی ادارۂ صحت کے ایک پروجیکٹ پر کام بھی کر رہی ہیں۔ لیکن وہسرمچاروں کے ہاتھوں بلیک میل ہو کر اہلِ خانہ کو بتائے بغیر دہشت گردوں کے پاس پہاڑوں پر چلی گئی تھیں۔

دعویٰ کیا جارہا ہے کہ عدیلہ بلوچ تربت ٹیچنگ اسپتال میں نرس کے طور پر کام کر رہی تھیں جنہیں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے حال ہی میں گرفتار کیا تھا۔

عدیلہ بلوچ نے کہا کہ ان کا کام لوگوں کی مدد کرنا اور زندگیاں بچانا ہے۔ لیکن بدقسمتی ہے کہ وہ ایسے عناصر کے ساتھ رہیں جنہوں نے درست راستے سے بھٹکایا۔

انہوں نے دعویٰ کیاکہ سرمچاروں کے پاس جا کر احساس ہوا کہ یہاں مشکلات اور سخت زندگی کے سوا کچھ بھی نہیں ہے اور وہاں کئی بلوچ نوجوان موجود تھے۔

عدیلہ بلوچ نے دعویٰ کیاکہ سرمچارو بلوچ خواتین کو بلیک میل کر کے ورغلاتے ہیں جس کی وہ خود بھی چشم دید گواہ ہیں۔

اب تک یہ واضح نہیں ہو سکا کہ عدیلہ بلوچ کب اور کس علاقے کے پہاڑوں میں رہی ہیں اور ان کوکب اور کہاں سے گرفتار کیا گیاتھا۔

چند روز قبل سوشل میڈیا پر ایک سرکاری دستاویز زیر گردش تھی جس میں مذکورہ خاتون کی گمشدگی اور عنقریب سیکورٹی فورسزپر بطور خودکش بمبارحملہ کرنے کا دعویٰ کیاگیاتھا ۔اس دستاویز میں کہا گیا کہ عدیلہ نے اپنے فیملی کو کہا کہ ” ابامیں اب گھر نہیں آئوں گی ، میری لاش آئے گی”۔

دستاویز میں ایک کہانی بیان کی گئی تھی کہ وہ کہاں کام کرتی ہے اور بی ایل اے سے اس کا جھکائو کتنا ہے ۔

اس دستاویز میں دعویٰ کیا گیا کہ اس کاایک ساتھی شاکر ولد رمضان گرفتار ہوا ہے اور عدیلہ کی نمبر ٹریس کی جارہی ہے جو عنقریب خودکش کارروائی کا حصہ بننے جارہی ہے۔

واضع رہے کہ پاکستانی فوج ،ریاست ،انٹیلی جنس ادارے بشمول کٹھ پتلی حکومت بلوچستان، بلوچستان میں بلوچ تحریک آزادی کی عوامی و جنگی طاقت میں اضافے کے پیش نظر آئے روز میڈیاٹرائل کے ذریعے مختلف قسم کے پروپیگنڈے ،جعلی انکائونٹر،جبری گمشدگی ، ماورائے عدالت قتل ،جعلی مقدمات ،سفری پابندیاں جیسے غیر قانونی ،غیر انسانی ونسل کش پالیسیاں ترتیب دیتے رہتے ہیں۔ تاکہ سیکورٹی فورسز کی گرتی مورال کو سہارا دیا جاسکے اور فوج پر اٹھنے والے سوالوں کا قلع قمع کیا جاسکے۔

Share This Article
Leave a Comment