لبنان میں پیر کے روز اسرائیلی کے شدید فضائی حملوں کے نتیجے میں خواتین اوربچوں سمیت 492 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
لبنان کی وزارت صحت کے مطابق مرنے والوں میں بچے اور 58 خواتین بھی شامل ہیں جبکہ 1600 سے زائد افراد زخمی ہیں۔
2006 کے بعد سے پیر کے روز کیے جانے والے اسرائیلی حملے کو حزب اللہ کے خلاف مہلک ترین حملہ قرار دیا جا رہا ہے۔
اسرائیل کی جانب سے لبنان پر پیر کے روز بڑے پیمانے پر فضائی حملوں کے بعد اب اپنے آپریشن کے اگلے مرحلے کی تیاری کا اعلان کیا گیا ہے۔
لبنانی وزیر صحت ڈاکٹر فراس ابیاد نے کہا ہے کہ ملک کے جنوب میں دسیوں ہزار لوگ اپنے گھروں کو چھوڑ کر نقل مکانی کر رہے ہیں۔
بی بی سی ریڈیو فور میں گفتگو میں انھوں نے مزید بتایا کہ ’یہ واضح ہے کہ اسرائیلی حکومت کا ارادہ جنگ کو بڑھانا اور مشتعل کرنا ہے۔‘
لبنان میں پیر کے روز اسرائیل فوج کے فضائی حملوں کے بعد ساڑھے تین سو سے زائد افراد ہلاک اور 1240 سے زایادہ زخمی ہو گئے وہیں جنوب کی جانب سے ہزاروں افراد نقل مکانی کر رہے ہیں۔
لبنانی وزیر صحت ڈاکٹر فراس ابیاد نے کہا ہے کہ ملک کے جنوب میں دسیوں ہزار لوگ اپنے گھروں کو چھوڑ کر نقل مکانی کر رہے ہیں۔
بی بی سی ریڈیو فور میں گفتگو میں انھوں نے مزید بتایا کہ ’یہ واضح ہے کہ اسرائیلی حکومت کا ارادہ جنگ کو بڑھانا اور مشتعل کرنا ہے۔‘
انھوں نے الزام عائد کیا کہ ’اسرائیل کے ان حملوں کا بنیادی مقصد ان علاقوں کو خالی کروانا تھا۔
لبنانی وزیر صحت کے مطابق ’ہم جنگ کے ایک نئے مرحلے میں ہیں، شروع میں یہ ٹارگٹڈ حملے تھے لیکن اب یہ بلا امتیاز کیے جا رہے ہیں۔
انھوں نے دعویٰ کیا کہ آبادی کی اکثریت جنگ نہیں چاہتی۔ ان کے خیال میں گزشتہ ہفتے کے دوران ہونے والی کشیدگی میں لبنان ملوث نہیں بلکہ جنگ میں اضافے کا فیصلہ سرحد کے اس پار سے کیا گیا۔‘
اسرائیل کی جانب سے لبنان پر پیر کے روز بڑے پیمانے پر فضائی حملوں کے بعد اب اپنے آپریشن کے اگلے مرحلے کی تیاری کا اعلان کیا گیا ہے۔
اسرائیلی چیف آف سٹاف ہرزی حلیوی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’بنیادی طور پر ہم اس جنگی ڈھانچے کو نشانہ بنا رہے ہیں جسے حزب اللہ نے پچھلے 20 سالوں سے پروان چڑھایا ہے۔‘
انھوں نے کہا کہ ’یہ بہت اہم ہے۔ ہم ان کے ٹھکانوں کو نشانہ بنا رہے ہیں اور اپنے حملوں کے اگلے مراحل کی تیاری کر رہے ہیں۔‘
دوسری جانب اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ جنوبی لبنان اور مشرق میں وادی بقاع میں کیے جانے والے فضائی حملوں میں حزب اللہ کے دسیوں ہزار راکٹوں کو تباہ کر دیا گیا ہے۔