گوادر: کوسٹ گارڈ کیخلاف کوسٹل ہائی وے 3 مقامات پر بند، دھرناجاری

0
51

پاکستان کوسٹ گارڈ کے ناروا سلوک اور زیادتیوں کے خلاف پیک اپ مالکان اتحاد کی جانب سے دیا گیا الٹی میٹم ختم ہونے کے بعد دھرنے کو وسعت دے کر کوسٹل ہائی وے نلینٹ زیرو پوائنٹ کو بھی سیل کردیا گیا ہے۔

دھرناتین مقامات تلار ، سُر بندن اور نلینٹ میں جاری ہے ۔

احتجاجی دھرنے کے باعث مقامی مسافروں کے ساتھ ساتھ ایران سے پاکستان جانے والے دو سو سے زائد زائرین بھی پھنس کر رہ گئے۔

میڈیا ذرائع کے مطابق ضلعی انتظامیہ و کوسٹ گارڈز حکّام کی جانب سے احتجاج کرنے والوں اور احتجاج میں پھنسے ہوئے زائرین یکسر نظر انداز کرنے کی وجہ سے زائرین سائل بن کر پیدل چل کر ڈپٹی کمشنر گوادر کے گھر پر دستک دینے کے لیے گوادر شہر پہنچ گئے۔

زائرین کا کہنا تھا کہ انتظامیہ کی جانب سے انھیں بے یار و مددگار چھوڑ دیا گیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ دو دن وہ بارڈر پر پھنسے رہے اور تین دن سربندن کراس بند ہونے کی وجہ سے وہ سفر نہیں کرسکتے۔

دوسری جانب پیک اپ اتحاد ، ڈپو مالکان اور بارڈر ٹریڈ یونین کا کہنا تھا کہ سی پیک شاہراہ ایم ایٹ تلار کے مقام پر پاکستان کوسٹ گارڈ کی ناروا سلوک و زیادتی جاری ہیں ، ضلعی انتظامیہ معاملات کو سلجھانے میں سنجیدہ دیکھائی نہیں دے رہا ہے۔

ضلعی انتظامیہ نے موقف اختیار کرتے ہوئے بتایا کہ معاملہ ان ہے ہاتھ میں نہیں ہے ، یہ معاملہ کوسٹ گارڈ حکام کی حل کرسکتے ہیں۔ جبکہ گزشتہ رات احتجاجی دھرنا میں شریک ایم پی اے گوادر مولانا ہدایت الرحمان بلوچ نے کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی سے بھی رابطہ کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق وزیر اعلیٰ بلوچستان نے بھی بے بسی کا اظہار کیا ہے ، پیک اپ اتحاد ، ڈپو مالکان اور بارڈر ٹریڈ یونین نے اتوار کے روز کوسٹل ہائی وے کے دوسرے مقام نلینٹ زیرو پوائنٹ پر بھی احتجاج دھرنا دے دیا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here