موسی خیل و مستونگ حملوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں، بی ایل ایف

0
3

بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ اپنے ایک پریس ریلیز میں موسی خیل اور مستونگ حملوں کی ذمہ داری قبول کرلی۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ سرمچاروں نے دو مختلف حملوں میں موسی خیل میں یوفون موبائل ٹاور اور مستونگ میں موٹروے پولیس کے دفتر کو نشانہ بنایا ہے۔

انہوںنے کہا کہ 18 ستمبر کی شام چھ بجے سرمچاروں نے موسیٰ خیل کے علاقے تیراک میختر کے مقام پر نصب پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن یوفون کے موبائل ٹاور کو آگ لگا کر مشینری کو تباہ کر دیا۔

بیان میں کہا گیا کہ ایک اور حملے میں سرمچاروں نے 19 ستمبر کو صبح 8 بجے مغربی زون سیکٹر 3 قلات بیٹ کیمپ 12 کے شہر کھڈکوچہ مستونگ میں بکرا منڈی کے قریب موٹروے پولیس کے دفتر پر دستی بم سے حملہ کیا، جس سے پولیس کو جانی و مالی نقصان پہنچا۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان آرمی، ایف سی اور ریاستی خفیہ ادارے بلوچ زمین پر قابض ہیں اور بلوچ سرمچار قابض دشمن کو ہر جگہ نشانہ بنا رہے ہیں۔ ہم نے بارہا لیویز و پولیس کو تنبیہ کیا ہے کہ جو لوگ بلوچ نسل کشی اور سرمچاروں کے تعاقب میں ملوث ہیں ان سے بھی دشمن جیسا برتاو کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان لبریشن فرنٹ دونوں حملوں کی ذمہ داری قبول کرتی ہے اور آزاد بلوچستان کے حصول تک حملے جاری رکھنے کا عہد کرتی ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here