نوشکی ،ہرنائی، زامران ومند میں پاکستانی فورسز و 14 اگست ریلی پرحملے

0
39

بلوچستان بھر میں پاکستانی فورسز کے زیر انتظام 14 اگست کے تقریبات سمیت فورسز پر حملوں کا سلسلہ جاری ہے ۔

ضلع نوشکی کے علاقے زور آباد کے مقام پر مسلح افراد نے فورسز کے چیک پوسٹ کو نشانہ بنایا۔

حملے میں اطلاعات ہیں کہ فورسز کو نقصانات کا سامنا رہا ہے تاہم حکام کا موقف تاحال سامنے نہیں آیا ہے۔

دوسری جانب ضلع کیچ کے علاقے زامران میں صابونی کے مقام پر مسلح افراد کی بڑی تعداد نے فورسز کے کیمپ کو حملے میں نشانہ بنایا ہے۔

اطلاعات کے مطابق فورسز کیمپ پر راکٹ و دیگر ہتھیاروں سے حملہ کیا گیا۔

حملے میں فورسز اہلکاروں کے ہلاکت کی اطلاعات ہیں تاہم حکام نے اس حوالے سے کوئی تفصیلات فراہم نہیں کی ہے۔

حملہ آوروں نے کیمپ کے قریب نصب سرویلنس کیمروں کو بھی نشانہ بناکر تباہ کردیا ہے۔

اسی طرح ہرنائی میں فورسز کے مورچوں پر حملے کی اطلاعات ہیں جس سے متعدد اہلکاروں ہلاکت کا دعویٰ بھی سامنے آرہا ہے۔

علاقائی ذرائع کے مطابق آج شام چار بجے ہرنائی کے علاقے سیپن تنگی کے مقام پر مسلح افراد نے فورسز کے مورچوں پر حملہ کیا ہے۔

ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ حملے میں مسلح افراد نے جدید اور بھاری ہتھیاروں کا استعمال کیا ہے جوکہ کافی دیر تک جاری رہا ہے۔

مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ اس حملے میں فورسز کے کم از کم2 اہلکار ہلاک جبکہ متعدد اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔

علاوہ ازیں کیچ کے علاقے مند میں آج ساڑھے بارہ بجے 14 اگست کی ریلی کو نامعلوم افراد کی جانب سے بم حملے کا نشانہ بنایا گیا۔

بم دھماکہ مند کے علاقے سورو میں مین ایف سی کیمپ کے قریب کیا گیا۔

توقع کیا جا رہا ہے کہ دھماکہ کا نشانہ فورسز اور ریلی تھا تاہم دھماکے کے نتیجے میں کسی بھی جانی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے۔

علاقائی ذرائع کا کہنا ہے کہ دھماکہ اس قدر شدید تھا کہ اس کی آواز دور دور تک سنی گئی، تاہم دھماکے کے بعد ریاستی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لیکر جگہ کا معائنہ کیا جبکہ شرکاء ریلی اپنی جان بچانے مختلف گھروں میں گھس گئے تھے۔

بلوچ آزادی پسند مسلح تنظیمیں بی ایل ایف اور بی ایل اے اب تک مختلف حملوں کی ذمہ داری قبول کرچکی ہیں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here