بلوچ قومی اجتماع کے شرکا پر طاقت کے استعمال پرتشویش ہے، ایمنسٹی انٹرنیشنل

ایڈمن
ایڈمن
2 Min Read

انسانی حقوق کے عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر بلوچستان صورتحال متعلق اپنے ایک پوسٹ میں کہا ہے کہ گزشتہ روز سیکورٹی فورسز کی جانب سے بلوچ قومی اجتماع کے شرکاء کے خلاف غیر قانونی اور غیر ضروری طاقت کے استعمال پر تشویش ہے۔

یہ لوگوں کے پرامن اجتماع کی آزادی کے حق کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

https://twitter.com/amnestysasia/status/1817550205434151352

ان کا کہنا تھا کہ 27 جون کو، بلوچستان کے مستونگ میں غیر مسلح اور پرامن مظاہرین پر فرنٹیئر کور نے مبینہ طور پر فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں 14 افراد زخمی ہوئے، جن میں سے کئی کی حالت تشویشناک تھی۔ گوادر میں بھی مکمل انٹرنیٹ بند کر دیا گیا ہے جس سے علاقے کے اندر اور باہر معلومات کی ترسیل میں رکاوٹ ہے۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل نے پاکستانی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بلوچستان میں انٹرنیٹ کی بندش کو فوری طور پر اٹھائے، اور انسانی حقوق کے ملکی اور بین الاقوامی قانون کے تحت اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرے تاکہ لوگوں کے پرامن احتجاج کے حق میں سہولت فراہم کی جائے تاکہ گوادر جانے والے راستے کی رکاوٹیں ہٹا کر لوگوں کو نقل و حرکت کی آزادی کی اجازت دی جائے۔

Share This Article
Leave a Comment