لیبی فوج کے ایک مصدقہ ذریعے نےمیڈیا کوبتایا ہے کہ لیبی فوج قومی وفاق حکومت کے ساتھ کسی بھی قسم کے مذاکرات میں ترکی می شمولیت کو قبول نہیں کرے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ لیبی فوج قومی وفاق حکومت حکومت کےساتھ مذاکرات میں ترکی کی عدم شمولیت کے اپنے مطالبے پرقائم ہے۔
نیشنل آرمی نے مصری حکومت کو بتایاہے کہ وہ ترکی کے طیاروں پر طرابلس کو اسلحہ کی ترسیل روکنے کے لیے فضائی پابندی عاید کرنے کے اعلان پر قائم ہے۔
لیبی فوج کا کہنا ہے کہ لیبیا میں فضائی سروس کو غیر جانب دار عالمی نگرانی میں ہونا چاہیے۔ لیبی فوج اقوام متحدہ اور یورپی یونین کی نگرانی میں ہوائی اڈوں، گذرگاہوں اور دیگر اہم مقامات مانٹیرنگ کو قبول کرسکتی ہے مگر ترکی کو اس حوالے سے کسی قسم کا کردار نہیں سونپا جاسکتا۔
ذرائع نے بتایا کہ عالمی اداروں کو اس بات کے ٹھوس شواہد موصول ہوئے ہیں کہ ترکی کی حمایت یافتہ ملیشیا لیبیا میں ممنوعہ ہتھیار استعمال کررہی ہے ہے۔ ترک نواز جنگجو ممنوعہ بارودی سرنگیں استعمال کرنے کے ساتھ ساتھ دیگر سنگین نوعیت کے جنگی جرائم کے مرتکب ہو رہے ہیں۔
درایں اثنا فرانس، روس اور جرمنی نے لیبیا کی قومی وقاق حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ حراست میں لیے شہریوں اور اپوزیشن رہ نماﺅں کو فوری طور پر رہا کرے۔