بلوچ راجی مچی کو کاؤنٹر کرنے کیلئے پاکستانی فورسز کی زور آزمائی جاری ہے، وینگس

0
49

معروف صحافی ونگس نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے سلسلہ وار پوسٹ میں کہا ہے کہ بلوچستان بھر میں بلوچ یکجہتی کمیٹی کی جانب سے منعقدہ کردہ بلوچ راجی مچی کو کاؤنٹر کرنے کے لئے پاکستانی فورسز کی جانب سے زور آزمائی جاری ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مختلف علاقوں سے اطلاعات موصول ہورہے ہیں کہ فورسز نے شرکاء کو روکنے کے لئے شاہراہوں پر رکاوٹیں کھڑی کردی ہے جبکہ متعدد علاقوں سے جبری گمشدگی کی اطلاعات بھی موصول ہورہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں نے ماہ رنگ بلوچ سے بات کی ہے۔ ماہ رنگ بلوچ نے گفتگو میں کہاکہ “ہم کسی قیمت پر پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ بلوچستان کو ملٹری زون میں تبدیل کر دیا گیا ہے جہاں کوئی آئین اور انسانی حقوق موجود نہیں ہیں۔”

ماہ رنگ بلوچ نے مزید کہا ہے کہ 200 سے زائد بلوچ کارکنوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ “ہم پرامن ہیں اور ہمارے بلوچ راجی مچی چند گھنٹے ہوں گی۔”

انہوں نے کہا ہے کہ ہم پرامن اجتماع کے لیے حکومت سے رجوع کر رہے ہیں لیکن حکومت ہمارے جمہوری مطالبات پر نہیں سن رہی۔

انہوں نے کہا ہے کہ کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کارکنوں کی گرفتاری میں ملوث ہے۔

دوسری جانب کوئٹہ سے راجی مچی کے لئے جاتے ہوئے سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر علی احمد کرد کو بھی دیگر وکیلوں سمیت کوئٹہ ہزار گنجی کے مقام پر فورسز نے روک دیا ہے جبکہ پولیس کی بھاری نفری نے کنٹینرز لگاکر بلوچ راجی مچی میں شرکت کیلئے جانیوالے قافلے کو سونا خان کے مقام پر روک دیا ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here