بلوچستان مقبوضہ ضرور ہے لیکن مفتوحہ نہیں، ابھی جنگ جاری ہے، خلیل بلوچ

ایڈمن
ایڈمن
1 Min Read

بلوچ نیشنل موومنٹ کے سابق چیئر مین خلیل بلوچ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے ایک پوسٹ میں کہا ہے کہ خضدار میں سائرہ بلوچ اور دیگر خواتین کو حراساں کرکے گرفتار کرنا اور مظاہرین پر فائرنگ کرنا انوکھی بات نہیں بلکہ ریاستی سفاکیت اور درندگی کی تسلسل ہے۔

انہوںنے کہا کہ بلوچ قوم صدیوں سے قبضہ گیریت، بیرونی جارحیت اور حیوانیت و درندگی کا مقابلہ کرتے ہوئے تاریخ کی مشکل راہوں پر سفر کررہی ہے۔ آج بلوچ بزرگ، خواتین اور نوجوان خوف کو شکست دیکر ایک حقیقی انقلاب کی جانب گامزن ہیں اور دنیا کی کوئی طاقت اس جذبے، ہمت اور قربانی کے فلسفے کو شکست نہیں دے سکتی۔

خلیل بلوچ نے کہا کہ پاکستانی مقتدرہ یہ ذہن نشین کرلے کہ "بلوچستان مقبوضہ ضرور ہے لیکن مفتوحہ نہیں، ابھی جنگ جاری ہے، تاریخ کے صفحات پر گواہ ہیں کہ بلوچ قوم نے مزاحمت در مزاحمت کی کوکھ سے جنم لیا ہے جبکہ پاکستانی ریاست کی تاریخ سرینڈر سے عبارت ہے۔

Share This Article
Leave a Comment