پشتون انقلابی شاعر گیلامن وزیردوران علاج چل بسے

ایڈمن
ایڈمن
2 Min Read

پشتون تحفظ موومنٹ کے رہنما اور انقلابی شاعر گیلامن وزیر زندگی اور موت کی جنگ لڑتے ہوئے گذشتہ شب اسلام آباد کے پمز ہسپتال میں دوران علاج چل بسے ۔

گیلامن وزیر پر پاکستان کے دارلحکومت اسلام آباد میں چند روز قبل قاتلانہ حملہ ہوا تھا ۔

گیلامن وزیر 3 دن تک زندگی اور موت کی کشمکش میں رہا اور اہلخانہ انہیں علاج کے لئے بیرون ملک لیجانا چاہتے تھے لیکن حکومت پاکستان نے ای سی ایل سے نام نہیں نکالا جس سے اسے علاج کیلئے بیرون ملک منتقل نہیں جاسکا اور وہ زندگی کی بازی ہار گئے۔

وہ گذشتہ چند دنوں سے پمز ہسپتال میں زیر علاج تھے اور ہسپتال کے باہر پی ٹی ایم کے کارکنان کی ایک بڑی تعداد موجود رہی۔

گذشتہ شب پشتون تحفظ موومنٹ کے سربراہ منظور پشتین نے ہسپتال کے باہر موجود لوگوں کوگیلامن وزیر کی وفات کی خبر سنائی جس پر آہ و فغاں مچ گیا۔

اس موقع پر منظور پشتین کا کہنا تھا کہ گیلامن وزیر ہم میں نہیں رہا لیکن اسکے خون کا قرض ہم پر ہے اور ہم انصاف کے لئے ہر حد تک جائیں گے۔

پی ٹی ایم نے گیلامن وزیر کی میت کو آج بروز جمعرات صبح 7 بجے اسلام آباد سے پشاور،پشاور سے بنوں،بنوں سے شمالی وزیرستان گاؤں اسد خیل لے جانے کااعلان کیا تھا اور میت کاروان کے ساتھ اپنی آخری منزل کیلئے روانہ ہوگئی ہے ۔

پی ٹی ایم کے مطابق گیلامن وزیر کی نماز جنازہ جمعے کے دن 4 بجے شام ادا کی جائے گی اور ہر شہر میں شہید کو خراج عقیدت پیش کیا جائے گا۔

گیلامن وزیر اپنی پشتون شاعری میں کہتا تھا کہ میرے مرنے پر دنیا روئے گی ۔

Share This Article
Leave a Comment