بلوچستان کے ساحلی علاقوں گوادر اور پسنی میں بجلی کی شدید لوڈشیڈنگ کیخلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیااور کوسٹل ہائی وے پر دھرنا دیکر بلاک کیاگیا ۔
گوادر میں بجلی کے بحران کے خلاف احتجاجی مظاہرے کی قیادت حسین واڈیلہ، ایم پی اے مولانا ہدایت الرحمان بلوچ اور مولانا عبد الحمید انقلابی نے کی۔
مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ حکومت بین الاقوامی ہوائی اڈہ بنانے سے پہلے گوادر کے عوام کو بجلی فراہم کرے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت کو صرف ترقیاتی منصوبوں پر توجہ دینے کی بجائے عوام کی بنیادی ضروریات بشمول بجلی کو ترجیح دینی چاہیے۔
مقررین نے بلوچستان کے عوام میں اتحاد کی اہمیت پر بھی زور دیا اور حکومت پر زور دیا کہ وہ گوادر اوربلوچستان اور ضلع کے دیگر حصوں میں بھی بجلی کے بحران کو حل کرے۔
مظاہرین نے کہا کہ حکومت 24 گھنٹے میں گوادر کے عوام کو بجلی فراہم کرے۔
انہوں نے کہا یہ احتجاج صرف گوادر کا نہیں بلکہ پورے بلوچستان کا ہے۔
اسی طرح گوادر سے منسلک شہر بجلی کی شدید لوڈشیڈنگ کیخلاف عوام نے احتجاجا ً مکران کوسٹل ہائی پر دھرنادیکر بلاک کیالیکن ایس ڈی او کیسکو کے فوری تبادلے کی یقین دہانی کے بعد مظاہرین نے دھرنا ختم کردیا۔
پسنی میں مظاہرین اور انتظامیہ کے مابین کامیاب مذاکرات کے بعد مکران کوسٹل ہائی وے کو آمدورفت کے لیے بحال کردیا گیا۔
جبکہ مظاہرین نے ایس ڈی او کیسکو پسنی سلمان کے تبادلہ کی یقین دہانی کے بعد ہڑتال کی کال بھی موخر کردیا۔
آل پارٹیز ترجمان کے مطابق ضلع کونسل گوادر کے چیئرمین معیار نوری، اسسٹنٹ کمشنر پسنی مہیم گچکی، ڈی ایس پی زاہد حسین، ایس ایچ او محمد حیات نے پسنی زیرو پوائنٹ پر دھرنے کے شرکا سے ملاقات کی اور انکے ساتھ مذاکرات کیے۔
ترجمان کے مطابق ایس ڈی او کیسکو پسنی کا فوری تبادلہ کیا گیا، ایل ایس عابد علی فی الحال چارج سنبھالیں گے، جبکہ دیگر مطالبات کی یقین دہانی اور کامیاب مذاکرات کے بعد پہیہ جام ہڑتال ختم کرنے کا اعلان کیا گیا۔