پسنی : لاپتہ طالب علم کے لواحقین سے مذاکرات بعد دھرنا موخر

ایڈمن
ایڈمن
2 Min Read

بلوچستان کے ضلع گوادر کے ساحلی شہر پسنی میں لاپتہ بہادر بشیر کی بازیابی کے لئے جاری احتجاج کو ایک ہفتے کے لئے موخر کر دیا گیا ۔

مکران کوسٹل ہائی وے پر زیروپوائنٹ کے مقام پر جاری دھرنے میں ضلعی انتظامیہ اور لواحقین کے درمیان کامیاب مذاکرات کے بعد لواحقین نے ایک ہفتے کی مہلت دے کر دھرنا موخر کر دیا

پسنی کے رہائشی کراچی یونیورسٹی کے طالب علم بہادر بشیر جسے 23 جون کو پسنی سے لاپتہ کر دیا گیا تھا ۔

لواحقین نے احتجاجاً مکران کوسٹل ہائی وے کو بند کردیا جس کے بعد اسسٹنٹ کمشنر پسنی اور ڈی ایس پی پسنی نے ان کی بازیابی کیلئے دو دن کی مہلت طلب کر لی دو دن بعد ڈیڈ لائن ختم ہونے کے بعد اسے بازیاب نہیں کیا جا سکا جس کے بعد لواحقین نے دوبارہ احتجاجاً مکران کوسٹل ہائی وے کو پچھلے دو سے بند کیا ہوا تھا۔

گذشتہ شب ضلعی انتظامیہ نے لاپتہ بہادر بشیر کی بازیابی کیلئے لواحقین سے مزید ایک ہفتے کی مہلت طلب کر لی، فیملی نے آج ضلعی انتظامیہ کو ایک ہفتے کی مہلت دے کر اپنا احتجاج موخر کر دیا اور مکران کوسٹل ہائی وے کو ٹریفک کے لیے بحال کر دیا۔

واضع رہے کہ گذشتہ روز پاکستان آرمی نے دھرنا سبوتاژ کیا، مظاہرین پر دھاوا بولا اور خواتین وبچوں کو تشدد کا نشانہ بناکر راستہ کھولا اور اپنے گاڑیاں گزاریں۔

Share This Article
Leave a Comment