پسنی: لاپتا طالب علم کی بازیابی کیلئے کوسٹل ہائی وے پھربند، دھرنا جاری

ایڈمن
ایڈمن
2 Min Read

بلوچستان کے ضلع گوادر کے تحصیل پسنی سے پاکستانی فورسز کے ہاتھوں جبری لاپتہ طالب علم بہادر بشیرکے لواحقین اور انتظامیہ کے درمیان مذاکرات کا ڈیڈلائن ختم ہونے کے بعد پسنی زیرو پوائنٹ کے مقام پر مکران کوسٹل ہائی وے کو ایک مرتبہ پھر بند کر دیا گیا ہے۔

رواں مہینہ 23 جون کی شام لاپتہ ہونے والے کراچی یونیورسٹی کے طالبعلم اور پسنی کے رہائشی بہادر بشیر کے لواحقین جنہوں نے ان کی بازیابی کیلئے دو دن قبل مکران کوسٹل ہائی وے کو بلاک کردیا تھا جبکہ انتظامیہ اور فیملی کے مابین مذاکرات کیے گئے جن سے ان کی بازیابی کیلئے دو دن کا وقت لیا گیا تھا اور احتجاج دو دن کے لیے موخر کردیا گیا۔

ڈیڈ لائن ختم ہونے کے بعد بہادر بشیر کے لواحقین نے ایک مرتبہ پھر پسنی زیرو پوائنٹ کے مقام پر مکران کوسٹل ہائی وے کو احتجاجاً بند کردیا ہے، جس سے مکران کا زمینی رابطہ کراچی سے منقطع ہوگیا ہے۔

مظاہرین کا کہنا ہے کہ جب تک بہادر بشیر کو بازیاب نہیں کیا جاتا ہم کوسٹل ہائی وے پر دھرنے پر بیٹھیں گے۔

انہوں نے کہا کہ اگر اس نے کوئی قصور کیا ہے تو اسے عدالت میں پیش کیا جائے۔

واضح رہے کہ مکران کوسٹل ہائی وے بند ہونے سے ٹریفک کی روانی بری طرح متاثر ہے اور لوگوں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے جبکہ دوسری طرف مظاہرین کے ساتھ ابھی تک انتظامیہ سمیت کوئی بھی ٹیم مذاکرات کے لیے نہیں پہنچی ہے۔

Share This Article
Leave a Comment