بھارتی جموں میں ہندو یاتریوں پر حملہ،9 افراد ہلاک،متعدد زخمی

0
65

بھارت کے زیر انتظام کشمیر کے علاقے جموں میں ہندو زائرین پر ہوئے ایک حملے کے نتیجے میں کم از کم 9 افراد مارے گئے ہیں۔

ہندو اکثریتی ڈسٹرکٹ ریاسی کے علاقے میں رونما ہونے والے اس واقعے میں تیس سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے۔

جموں کے حکام نے بتایا ہے کہ ہندو یاتریوں کو لے جانے والی ایک بس پر گھات لگا کر حملہ کیا گیا۔

بتایا گیا ہے کہ اس بس پر فائرنگ کی گئی تو بس ڈرائیوار کنٹرول کھو بیٹھا اور بس گہری کھائی میں جا گری۔

ایک پولیس اہلکار نے بتایا ہے کہ کچھ لوگ گولیاں لگنے سے بھی ہلاک ہوئے جبکہ زیادہ تر بس کے کھائی میں گرنے کی وجہ سے مارے گئے۔

کچھ ذرائع کے مطابق اس واقعے میں 10 افراد ہلاک جبکہ تینتیس زخمی ہوئے ہیں۔

مقامی میڈیا کے مطابق شیو کھوڑی مندر میں مذہبی رسومات کی ادائیگی کے بعد عقیدت مند ایک بس میں سوار ہو کر ماتا ویشنو دیوی کے درشن کے لیے جا رہے تھے کہ کٹرہ میں ایک جنگلاتی علاقے میں شدت پسندوں نے اس بس پرفائرنگ شروع کردی۔

جموں میں یہ واقعہ ایک ایسے وقت میں رونما ہوا ہے، جب ہندو قوم پرست رہنما نریندر مودی نے تیسری مدت کے لیے وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالا ہے۔

مودی کے دوسری مدت اقتدار میں جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے پر کشمیری مسلمانوں میں غم و غصہ ابھی برقرار ہے۔

پولیس نے اس حملے کی ذمہ داری مسلم شدت پسندوں پر عائد کی، جو کشمیر میں بھارتی حکمرانی کے خلاف بغاوت کیے ہوئے ہیں۔ تاہم اتوار کو رونما ہونے والے اس حملے کی ذمہ داری فوری طور پر کسی نے قبول نہیں کی ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here