ماشکیل و کیچ سے 2 نوجوان فورسز ہاتھوں جبراً لاپتہ ، ہرنائی سے ایک بازیاب

0
70

بلوچستان کے علاقے ماشکیل اور کیچ سے پاکستانی فورسز نے 2 نوجوانوں کو حراست میں لیکرجبری طور پر لاپتہ کردیا جبکہ ہرنائی سے ایک لاپتہ نوجوان بازیاب ہوکر گھر پہنچ گیا۔

ماشکیل میں فورسزوریاستی ڈیتھ اسکواڈ نے ایک نوجوان کو حراست میں لیکر جبری طور پر لاپتہ کردیا ۔

لاپتہ کئے جانے والے نوجوان کی شناخت قدیر بلوچ ولد حاجی محمد ابرہیم محمد حسنی کے نام سے ہوئی ہے۔

عینی شاہدین کے مطابق 9 بجے کے وقت قدیر اپنے دوست کے ہمراہ موٹر سائیکل پر ماشکیل مین بازار سے گزر رہا تھا۔ بابا قاضی چوک سے ایک تایلندی گاڑی جس میں 5 افراد سوار تھے جنہوں نے آتے ہی پہلے فائرنگ کی اور بعد میں قدیر کو اٹھا کر اپنے ساتھ لے گئے۔

اغواء ہونے والے نوجوان کا تاحال کوئی اتہ پتہ نہیں ہے۔

دوسری جانب کیچ کے علاقے میری کلگ سے ایک نوجوان گزشتہ 6 دنوں سے لاپتہ ہے جبکہ خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ مذکورہ شخص کو پاکستانی فوج نے جبری طور پر لاپتہ کردیاہے۔

جبری لاپتہ ہونے والے نوجوان کی شناخت دادشاہ ولد عبد الرحیم سکنہ بلیدہ سلو کے نام سے ہوئی ہے جو اپنے کام سے تربت آئے ہوئے تھے جہاں انہیں 6 روز قبل 4 جون کو جبری لاپتہ کا شکار بنایا گیا۔

دادشاہ کے لواحقین کی جانب سے گزشتہ روز سوشل میڈیا پر ان کے لاپتہ ہونے کی بیان جاری کی تھی اور لوگوں کو ان کے تلاش میں مدد کی اپیل کی تھی تاہم خاندانی ذرائع نے ابھی تک اس بات کی تصدیق نہیں کی ہے انہیں فوج نے جبری اغواء کا نشانہ بنایا ہے، جبکہ علاقائی مکین افراد کا کہنا ہے کہ ان کو پاکستانی فوج نے جبری طور پر لاپتہ کرکے اپنے عقوبت خانوں میں منتقل کردیا ہے۔

دریں اثنا ہرنائی میں ایک ماہ قبل مسلح افراد کے ہاتھوں لاپتہ ہونے والا نوجوان بازیاب ہوکر گھر پہنچ گیا ہے ۔

بازیاب ہونے والےنوجوان کی شناخت زبیر احمد کے نام سے ہوئی ہے جسے گزشتہ ماہ ہرنائی کلی سپاند اسکول سے نامعلوم مسلح افراد نے اغوا کرکے لاپتہ کردیا تھا۔

شبیر احمد مری ایک ماہ سے لاپتہ ہونے کے بعد کل قلعہ سیپ اللہ سے بازیاب ہوا ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here