بحرہ بلوچ میں حکومت بلوچستان کے محکمہ ماہی گیری اور پاکستانی عسکری اداروں کی ملی بھگت سے غیر قانونی فشنگ کا دھندہ عروج پرہے ،ٹرالر مافیا کی بڑی تعداد کی موجودگی و سمندری حیات کی نسل کشی پر مقامی ماہی گیر شدید پریشانی کا شکار ہیں اور دو وقت کی روٹی کی حصول میں محروم ہوتے جارہے ہیں۔
علاقائی ذرائع کا کہنا ہے کہ ضلع گوادر تحصیل پسنی کے سمندری حدودجزرہ ہفتلار ( اسٹولہ)میں غیر قانونی گجہ ٹرالر مافیا کا تاریخی میلہ سج گیا ہے جہاں سینکڑوں ٹرالرز نے ڈیرہ جمالیے ہیں ۔
مقامی ماہیگیروں نے غیر قانونی ماہی گیری میں مصروف گجہ ٹرالرز کی ویڈیو شیئر کردی جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ساحلی شہر پسنی ایک دفعہ پھر ٹرالر مافیا کے شکنجے میں ہے اور مہلک جالوں سے لیس سندھ وغیرملکی گجہ ٹرالرز کی بڑی تعداد نے پسنی ہفتلار جزیرہ میں ڈیرہ جمالیا۔
جہاں ہفتلار کے سمندری حدود میں غیر مقامی وسندھ کے گجہ ٹرالرز بلا خوف و خطر غیرقانونی شکار میں مصروف دکھائی دے رہے ہیں ۔
ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ محکمہ فشریز کی گشتی ٹیم کی کے دور دور تک آثار دکھائی نہیں دے رہے۔
واضح رہے پسنی بشمول ضلع گوادر اکثریتی آبادی کا واحد ذریعہ معاش ماہیگیری ہے ان کے سمندر کو غیر قانونی ٹرالرز بے دردی سے لوٹ کر بانجھ بنارہے ہیں جس کے سبب ماہیگیروں کے ہزاروں خاندانوں کے روزی روٹی کا بند و بست دن بہ دن تنگ ہوتا جارہا ہے جبکہ دوسری جانب حکومت بلوچستان و محکمہ فشریز نے ان ٹرالرز کو مکمل چھوٹ دے رکھی ہے ۔