بھارت: متنازع تقاریر کرنے پر مودی و راہول گاندھی سے جواب طلب

0
30

بھارتی الیکشن کمیشن نے موجودہ ملکی وزیر اعظم نریندر مودی اور اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی کی جانب سے الیکشن کے قواعد و ضوابط کی مبینہ خلاف ورزیوں کے بعد ان کی سیاسی جماعتوں سے جواب طلب کر لیے ہیں۔

حکمراں بی جے پی اور اپوزیشن کانگریس نے بالترتیب راہول گاندھی اور نریندر مودی کے خلاف مثالی انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزیوں کی شکایت کی تھی۔ بھارتی الیکشن کمیشن نے دونو ں جماعتوں سے جواب طلب کرلیے ہیں۔

بھارتی الیکشن کمیشن نے ان الزامات پر بھارتیہ جنتا پارٹی اور کانگریس کو جمعرات کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ان سے 29 اپریل تک جواب طلب کر لیے ہیں۔

نریندر مودی نے ایک حالیہ تقریر میں مسلمانوں کا حوالہ دیتے ہوئے ان کے لیے گھس بیٹھیوں یعنی دراندازوں کا لفظ استعمال کیا تھا۔

بی جے پی نے راہول گاندھی پرلسانی اور ثقافتی بنیادوں پر تفرقہ پیدا کرنے کے الزامات لگائے ہیں۔

بھارت میں عام انتخابات کا آغاز پچھلے ہفتے ہوا تھا، جن میں سات مراحل میں ووٹنگ کے بعد 4 جون کو ووٹوں کی گنتی شروع کی جائے گی۔ ان انتخابات کو دنیا کا سب سے بڑا الیکشن قرار دیا جا رہا ہے۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے اتوار کے روز ایک تقریر میں مسلمانوں کا حوالہ دیتے ہوئے گھس بیٹھیوں کا لفظ استعمال کرنے کے علاوہ انہوں نے بظاہر مسلمانوں کے حوالے سے یہ بھی کہا تھا کہ ان کے زیادہ بچے ہوتے ہیں ۔

وزیراعظم مودی نے مبینہ طورپر کہا تھا کہ اگر کانگریس اقتدار میں آگئی تو وہ ہندو عورتوں سے ان کےمنگل سوترچھین کر مسلمانوں کو دے دے گی۔ منگل سوترگلے میں پہنے جانے والے اس ہار کو کہتے ہیں جسے ہندو خواتین کے شادی شدہ ہونے کی نشانی سمجھا جاتاہے۔

اس تقریر کے بعد ان پر اپوزیشن کی جانب سے کڑی تنقید کی گئی ہے اور کانگریس نے ان کے خلاف الیکشن کمیشن میں شکایت جمع کرا دی ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here