ایرانی حملے پر ردعمل کیلئے اسرائیلی جنگی کابینہ کی مشارت جاری

0
23

ایرانی حملے پر ردعمل کیلئے اسرائیل کی جنگی کابینہ کی مشارت کا سلسلہ جاری ہے۔

اسرائیل نے ہفتے کے روز ایران کی طرف سے ڈرون اور میزائل حملے کے بعد سے اپنے اگلے قدم پر غور کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔ اس ضمن میں وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کی سربراہی میں اسرائیلی جنگی کابینہ کا اجلاس آج پیر کو مسلسل دوسرے روز بھی جاری رہا۔

یکم اپریل کو شام میں ایرانی قونصل خانے پر مشتبہ اسرائیلی حملے کے جواب میں ہفتے کے روز ایران نے اسرائیل پر سینکڑوں ڈرون اور میزائل داغے تھے۔ دمشق میں ایرانی قونصل خانے پر کیے گئے اس حملے میں ایرانی پاسداران انقلاب کے ایک جنرل سمیت سات ایرانی فوجی افسران مارے گئے تھے۔ اسرائیلی فوج نے اتوار کے روز کہا کہ اس نے بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مل کر ایران کی طرف سے داغے گئے تین سو سے زائد ڈرونز اور میزائلوں میں سے ننانوے فیصد کو ان کے اہداف تک پہنچنے سے پہلے ہی تباہ کر دیا تھا۔

عالمی رہنماؤں کی جانب سے خطے میں جاری کشیدگی میں کمی لانے کے مطالبات بھی کیے جا رہے ہیں۔

فرانسیسی صدر ایمانوئل ماکروں نے پیر کے روز کہا کہ ان کا ملک مزید کشیدگی سے بچنے کے لیے ہر ممکن کوشش کرے گا۔ انہوں نے ایک انٹرویو میں کہا، ”ہم سب کشیدگی میں ممکنہ اضافے سے پریشان ہیں۔‘‘

برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ کیمرون نے ایران کے حملے کو تقریباً مکمل ناکامی‘‘ قرار دیتے ہوئے اسرائیل سے جوابی کارروائی نہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

کیمرون نے پیر کے روز ایک برطانوی نشریاتی ادارے سے بات چیت کرتے ہوئے کہا، کئی طریقوں سے یہ ایران کے لیے دوہری شکست رہی ہے۔ یہ حملہ تقریباً مکمل طور پر ناکامی تھا اور انہوں نے دنیا کے سامنے آشکار کیا کہ وہ خطے میں برے اثر و رسوخ کے حامل ہیں۔ اس لیے ہم توقع کرتے ہیں کہ اس حملے پر جوابی کارروائی نہیں کی جائے گی۔‘‘

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here