اسرائیل میں الجزیرہ کی نشریات روکنے کیلئے پارلیمنٹ میں پیر کے روز ایک قانون منظورکرلیا گیا ۔
یہ قانون، جو اسرائیلی کابینہ میں دس کے مقابلے میں 70 ووٹوں سے منظور ہوا، وزیراعظم اور وزیر مواصلات کو اسرائیل میں کام کرنے والے غیر ملکی نیٹ ورکس کو اس صورت میں بند کرنے اور ان کے آلات کو ضبط کرنے کا اختیار دیتا ہے اگر یہ خیال کیا جائے کہ ان سے "ریاست کی سیکیورٹی کو نقصان پہنچ سکتا ہے ۔ "
اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے سوشل میڈیا پلیٹ فام ایکس پر لکھا ،”دہشت گردی کا چینل الجزیرہ اب اسرائیل سے نشریات نہیں کرے گا۔”
انہوں نے لکھا،”یہ میرا ارادہ ہے کہ میں چینل کی سرگرمیوں کو روکنے کے لیے نئے قانون کے تحت فوری طور پر کارروائی کروں۔”
نیتن یاہو نے الجزیرہ پر اسرائیلی سلامتی کو نقصان پہنچانے، 7 اکتوبر کو حماس کے حملوں میں حصہ لینے اور اسرائیل کے خلاف تشدد بھڑکانے کا الزام عائد کیا۔
الجزیرہ کے مطابق نیتن یاہو نے طویل عرصے سے قطر میں قائم میڈیا آؤٹ لیٹ پر اسرائیل مخالف تعصب کا الزام لگاتے ہوئے اس کی نشریات بند کرنے کی کوشش کی ہے۔
نیوز آؤٹ لیٹ کے مطابق اس قانون کی منظوری اسرائیل کی جانب سے لبنانی آؤٹ لیٹ، ال میادین کو بلاک کرنے کے اعلان کے تقریباً پانچ ماہ بعد ہوئی ہے۔
اسرائیل اکثر الجزیرہ پر تنقید کرتا رہا ہے جس کے مقبوضہ مغربی کنارے اور غزہ میں دفاتر ہیں۔