گوادرحملے کے 8 فدائین کی لاشیں اہلخانہ کے حوالے نہیں کی جارہیں

0
144

بلوچستان کے ساحلی شہر اور سی پیک مرکز گوادرمیں گذشتہ روزجی پی اے کمپلیکس پر حملہ کرنے والے والے 8 فدائین کی لاشیں دفناننے کیلئے اہلخانہ کے حوالے نہیں کی جارہیں۔

گوادر میں دو دوز قبل جی پی اے کمپلیکس پر حملہ کرنے والے بی ایل اے کے مجید بریگیڈ کے 8 فدائین کی میتیں آج صبح سے سول ہسپتال گوادر میں لائی گئی ہیں جن کے لواحقین میں شامل روزہ دار خواتین اور بزرگ صبح سے ہسپتال میں موجود ہیں مگر لاشیں انہیں حوالہ کرنے کے باوجود دفنانے کے لیے لے جانے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔

سماجی کارکن اور تربت سول سوسائٹی کے کنوئیر گلزار دوست اور اہل خانہ نے سوشل میڈیا پر وائرل کی گئی ایک ویڈیو میں کہا ہے کہ صبح عدالت نے لاشیں ان کے حوالے کرنے کا حکم دیا تھا اور تمام لاشیں سول ہسپتال لائی گئیں جن کے لیے ایمبولینس کا اہتمام بھی کیا گیا لیکن صبح سے سی ٹی ڈی مختلف روڈے اٹکا کر لاشیں اپنے علاقوں میں دفنانے کے لیے لے جانے کی اجازت نہیں دے رہی۔

ان کا کہنا تھا کہ لاشوں پر رکھے برف بھی پگھل رہی ہیں اور آہستہ آہستہ ان کی حالت خراب ہوتی جارہی ہے۔

انہوں نے انسانیت کے ناطے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ کہ ہمیں لاشیں دفنانے کے لیے لے جانے کی اجازت دی جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ لاشوں کے ورثا دو دنوں سے ہسپتال میں انتظار کررہے ہیں تاکہ انہیں میتیں حوالے کی جائیں اور وہ جاکر انکی آخری رسومات ادا کریں، مگر سیکیورٹی فورسز مسلسل تاخیری حربے استعمال کرکے ورثاء کو تنگ کررہے ہیں۔

تاہم اس حوالے سے ضلعی انتظامیہ کی جانب سے کوئی موقف سامنے نہیں آیا ہے۔

انہوں نے اپنے پیغام میں مزید کہاکہ وہ انتظامیہ اور عدلیہ سے بھی کلیئرنس لے چکے ہیں مگر پھر بھی انہیں میتیں نہیں دی جا رہی ہیں، اس لئے انہوں نے گوادر کے عوام سے مدد کی اپیل کی ہے۔

واضع رہے کہ یہ پہلی بار نہیںہے کہ عسکری حکام کی جانب سے لاشیں لے جانے کیلئے اہلخانہ کو تنگ کیا جارہا ہے بلکہ اس سے قبل بھی متعدد بار اس طرح کے حربے استعمال کئے گئے اور اس کے پیچھے کے محرکات فدائین کے فیملی ممبران و رشتہ داروں کی پروفائلنگ ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here