بحرہ بلوچ میں غیر قانونی فشنگ سے سمندری حیات کے بقا کو خطرہ ، ماہیگیر روزگار سے محروم

0
101

بحرہ بلوچ میں پاکستانی اشرافیہ کی سرپرستی میں غیر قانونی فشنگ سے سمندری حیات کے بقا کو شدید خطرہ لائق ہے جبکہ مقامی ماہی گیر نان شبینہ کے محتاج ہوکررہ گئے ۔

ضلع گوادر کےسب تحصیل پسنی کے سمندر میں سندھ کے غیر قانونی ٹرالروں کی یلغار اور فشریز پیٹرولنگ ٹیم کی تدارک میں ناکامی کے بعد مقامی ماہیگیر وں کا روزگار خطرے میں پڑ گیا۔

ٹرالر بارہ ناٹیکل میل کے اندر آکر نہ صرف دیدہ دلیری سے ٹرالنگ کرتے ہیں بلکہ مقامی ماہی گیروں کے جالوں کو بھی نقصان پہنچا کر انہیں لاکھوں کا نقصان دیتے ہیں، گجہ ٹرالروں کے بے دریغ ٹرالنگ سے سمندری حیات کی نسل معدومیت سے دوچار، سندھ سے آئے ہوئے پسنی کے ساحل میں گجہ ٹرالروں کی ٹرالنگ کا سلسلہ زور وشور سے جاری ہے جو دیدہ دلیری سے ساحل کنارے بارہ ناٹیکل میل کے اندر آکر نہ صرف غیر قانونی طور پر ٹرالنگ کرتے ہیں بلکہ مقامی ماہی گیروں کے جالوں کو کاٹ کر انھیں لاکھوں روپے کا نقصان بھی دیتے ہیں ۔

ٹرالروں کی یلغار سے مقامی ماہیگیر نان شبینہ کے محتاج ہیں اور سمندری حیات معدومیت سے دوچار ہے اور دوسری طرف سمندری پیداوار میں روز بروز کمی واقع ہو رہی ہے واضح رہے کہ پسنی فشریز کی پٹرولنگ ٹیم ان غیر قانونی ٹرالروں کی روک تھام میں مکمل طور پر ناکام نظر آتی ہے اگر ٹرالنگ کا تسلسل اسی طرح جاری رہا تو وہ وقت دور نہیں کہ پسنی کا زرخیز سمندر بانجھ بن جائے گا۔

دوسری جانب گوادر سول سوسائٹی کے چیئرمین محمد جان بلوچ نے بحر ہ بلوچ میں غیر قانونی ٹرالنگ کے یلغار پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اورماڑہ سے لیکر جیوانی تک سمندر میں سندھ کے ٹرالرز جو جدید آلات سے لیس ہیں، دیدہ دلیری کے ساتھ ساحل سمندر کے کنارے جھاڑو پھیر کر مچھکیوں کی بڑے پیمانے پر نسل کشی کرکے سمندر کو تاراج کررہے ہیں، محکمہ فشریز اور دیگر متعلقہ ادارے مکمل خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ان ٹرالروں کی وجہ سے سمندر میں مچھلیاں نایاب ہورہی ہیں، پہلے رات کی تاریخی میں جبکہ اب دن ڈہاڑے کھلے عام سمندر کنارے گجہ اور وائرنیٹ استعمال کرکے مچھلیوں کی نسل کشی اور مقامی ماہیگیروں کے لاکھوں روپے کی قیمتی جال کاٹ کر انہیں نقصان پہنچا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہاں کے سمندر کے اصل وارث یہاں کے غریب ماہیگیر ہیں جو صدیوں سے یہاں آباد اور اپنا گزر بسر انہی سمندر سے کررہے ہیں لیکن اب سمندر مقامی ماہیگیروں کیلئے نوگو ایریا، بنا دیا گیا ہے، ان کیلئے اب ایک وقت کی روٹی پیدا کرنا محال ہوگیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر ان ٹرالروں کی روک تھام نہ کی گئی تو گوادر سول سوسائٹی ماہیگیروں کے ساتھ ملکر سخت احتجاج کرے گی۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here