صحافیوں کے حقوق پر کام کرنے والی ملکی اور بین الاقوامی تنظیموں اور ایڈووکیٹس نے پاکستانی حکام سے مطالبہ کیا کہ اسد علی طور کو فوری اور غیر مشروط طور پر رہا کیا جائے اور اس کے صحافتی کام کے لیے اسے ہراساں کرنا بند کیا جائے۔
اسد طور کو ایف آئی اے کے سائبر کرائم ونگ نے دارالحکومت اسلام آباد سے گرفتار کیا تھا۔
پاکستان کی وفاقی تحقیقاتی ایجنسی ایف آئی اے نے پیر کے روز فری لانس جرنلسٹ اسد علی طور کو سپریم کورٹ کے ججوں کے خلاف مبینہ مہم کے سلسلے میں پوچھ گچھ کے لیے پیش ہونے کے حکم کے بعد گرفتار کیا۔
اسد طور پولیٹیکل ایشوز سے متعلق ایک یوٹیوب چینل چلاتے ہیں جہاں ایک لاکھ ساٹھ ہزار کے قریب سبسکرائبرز ہیں۔
کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس کے پروگرام ڈائریکٹر کارلوس مارٹنیز ڈی لا سرنا کا کہنا ہے کہ ہم پاکستانی صحافی اسد علی طور کی اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم کی بظاہر خلاف ورزی کرنے پر گرفتاری سے حیران ہیں۔
پاکستانی حکام کو فوری طور پر اور غیر مشروط طور پر طور کو رہا کرنا چاہیے اور اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ صحافیوں کو عدلیہ سمیت اداروں پر تنقیدی رپورٹنگ کرنے پر انتقامی کارروائی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔