آج 8 فروری کو پاکستان کے عام پارلیمانی انتخابات کے روزبلوچستان بھر کی طرح گوادر بھی دھماکوں کی زد میں رہا ۔
اطلاعات کے مطابق گوادر میں پلیری کے مقام پر اسسٹنٹ کمشنر گوادر نوید عالم کی گاڑی کو ریموٹ کنٹرول بم حملے میں نشانہ بنایا گیا ہے۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق حملے میں اسسٹنٹ کمشنر کے دو محافظ زخمی ہوگئے۔
حملہ آج گوادر میں پلیری کے مقام پر ہوا ہے جہاں نامعلوم مسلح افراد نے اسسٹنٹ کمشنر گوادر نوید عالم کی گاڑی کو ریموٹ کنٹرول بم حملے میں نشانہ بنایا، حملے کے نتیجے میں اسسٹنٹ کمشنر کے دو محافظ جوکہ لیویز اہلکار بتائے جارہے ہیں زخمی ہوگئے ہیں۔
واضح رہے کہ آج ریاستی انتخابات کے ردعمل میں بلوچستان بھر میں ریاستی مشینری، پولنگ کانوائے و شٹیشنز سمیت انتخابی سرگرمیاں شدید اور پے در پے حملوں کی لپیٹ میں ہیں۔
اس سلسلے میں صرف گوادر میں اب تک 15 سے زائد حملے ہوچکے ہیں جن میں اکثر حملوں کا نشانہ پسنی، جیوانی سمیت مختلف مقامات پر پولنگ سٹیشن تھے۔
علاقائی ذرائع کے مطابق آج صبح 9 بجے گوادرکے علاقے نگور میں بوائز ہائی اسکول والے پولنگ اسٹیشن کو نامعلوم افراد کی جانب سے بم حملے کا نشانہ بنایا گیا۔
اسی طرح نامعلوم افراد نے آج ساحلی شہر جیوانی میں فشریز پولنگ اسٹیشن کو بم دھماکے کا نشانہ بنایا ۔
ذرائع بتاتے ہیں کہ گوادر کے علاقے پلیری ڈھک بازار میں بوائز ہائی اسکول والا پولنگ اسٹیشن کو بھی نشانہ بنایا گیا۔
اس سے قبل پلیری ہی میں اسسٹنٹ کمشنر کو بھی نامعلوم افراد کی جانب سے بم حملے کا نشانہ بنایا گیا تھا جس سے 2 لیویز اہلکار زخمی ہوئے ہیں ۔
مزید آمدہ اطلاعات کے مطابق جیوانی شہر میں گرلز مڈل اسکول میں قائم پولنگ اسٹیشن پر حملہ کیا گیا۔
اسی طرح گوادر کے علاقے چب کلمت میں بھی پولنگ اسٹیشن کو بم حملے کا نشانہ بنایا گیا۔
دھماکہ بوائز پرائمری سکول چب کلمت میں کیا گیا جہاں انتخابی عمل جاری تھا۔
خیال رہے آج صبح سے گوادر و گوادر کے مضافاتی علاقوں میں ایک درجن سے زائد پولنگ اسٹیشنز کو بم دھماکوں کا نشانہ بنایا گیا ہے جس سے انتخابی عمل سبوتاژ ہو کر رہ گئی ہے۔
جیوانی سمیت گوادر میں کئی دھماکوں کی اطلاعات موصول ہورہی ہیں جن میں پولنگ اسٹیشنز سمیت قابض فورس کے اداروں کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے جن میں اہلکاروں کے زخمی ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔
مذکورہ حملوں کی ذمہ داری تاحال کسی تنظیم نے قبول نہیں کی ہے۔