پاکستانی عام انتخابات کیلئے پولنگ کا عمل شروع ہوتے ہی بلوچستان میں بھر میں حملوں و دھماکوں میں شدت آگئی ہے ۔
خاران ، پسنی اور بلیدہ میں پولنگ اسٹیشنزپرمزیدحملوں کی اطلاعات آئی ہیں جبکہ بارکھان میں پولنگ اسٹاپ و فورسزپرحملوں کے بعدمسلح افراد و فورسز مابین جھڑپوں کی اطلاعات ہیں۔
خاران شہر میں واقع قلعہ ہائی سکول اور گرلز ہائی پولنگ کو نامعلوم مسلح افراد کی جانب سے بم حملے میں نشانہ بنانے کی اطلاع موصول ہوئی ہیں۔
کہا جارہا ہے کہ مذکورہ سکول کو اس وقت نشانہ بنایا گیا جب وہاں ریاستی انتخابات کیلئے پولنگ کا عمل جاری تھا۔
دوسری جانب بارکھان کے علاقے بٹاکڑی میں پولنگ کے عملے اور فورسز پر شدید نوعیت کے حملے کے بعد فائرنگ کا تبادلہ جاری ہے۔
ذرائع کے مطابق حملہ آواروں نے عملے کو پولنگ سٹیشن جانے سے روکے رکھا ہے۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ حملہ ایک ریموٹ کنٹرول بم کے زوردار دھماکے سے شروع ہوا جسکا نشانہ عملے کی سکیورٹی میں شامل پاکستانی فورسز تھے۔
علاقائی ذرائع بتاتے ہیں کہ حملہ بارکھان کے علاقے بٹاکڑی میں جاری ہے، جہاں نامعلوم مسلح افراد کی جانب سے پولنگ کے کانوائے پر حملہ کیا گیا ہے۔ کانوائے میں پولنگ عملے سمیت پاکستانی فوج، پولیس، لیویز اور امیدواروں کے ایجنٹ شامل ہیں۔
حملے میں جانی و مالی نقصانات کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کی کوشش جاری ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ حملہ ابھی تک جاری ہے۔ فورسز اور مسلح حملہ آوروں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہورہا ہے، جسکی وجہ سے پولنگ عملہ تاحال متعلقہ پولنگ سٹیشن پر نہیں پہنچ سکا۔
دریں اثناساحلی شہر پسنی میں 2 پولنگ اسٹیشنز پر حمولں کی اطلاعات ہیں۔
آمدہ اطلاعات کے مطابق ضلع گوادر کے تحصیل پسنی میں مستانی ریک بوائز ہائی اسکول میں قائم پولنگ سٹیشن پر زوردار بم حملہ ہوا ہے۔
ذرائع کے مطابق آج انتخابات کے پولنگ کے دوران پولنگ سٹیشن میں زوردار دھماکہ ہوا ہے۔
دھماکے میں تاحال کسی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوا ہے۔
اسی طرح پسنی میں چربندن بوائز ہائی سکول والے پولنگ اسٹیشن پر بم دھماکے کی اطلاع موصول ہوئی ہے۔
اطلاعات کے مطابق دھماکے کے نتیجے میں انتخابی عمل بند ہوگیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آج 11 بجے پسنی کے علاقے چربندن میں واقع بوائز ہائی اسکول والے پولنگ اسٹیشن کو بم حملے میں نشانہ بنایا گیا ہے جس کے بعد وہاں جاری پولنگ کا عمل مکمل طور پر بند ہوچکا ہے۔
دریں اثناضلع کیچ کے علاقے بلیدہ میں واقع کوشک سکول کو نامعلوم مسلح افراد کی جانب سے بم حملے میں نشانہ بنایا گیا ہے۔
آمدہ اطلاعات کے مطابق بلیدہ کیچ میں مذکورہ سکول کو اس وقت نشانہ بنایا گیا جب وہاں ریاستی انتخابات کیلئے پولنگ جاری تھا۔
کہا جارہا ہے کہ پولنگ کے شروعاتی گھنٹوں میں ہی پولنگ سٹیشن کو بم حملے میں نشانہ بنایا گیا۔حملے میں تاحال کسی نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔
واضح رہے بلوچستان کے بیشتر علاقوں میں آج پولنگ اسٹیشنز کو بم حملوں کا نشانہ بنایا گیا ہے جس سے کئی علاقوں میں انتخابی عمل ٹھپ ہو کر رہ گیا ہے۔
گوادر، کیچ، خاران، کوہلو، بارکھان اضلاع سمیت بلوچستان بھر میں آج صبح ریاستی الیکشنز کے پولنگ کے دوران اسٹیشنوں اور پولنگ عملوں پر اب تک متعدد حملے ہوچکے ہیں۔
ریاست کی جانب سے مذکورہ علاقوں میں انٹرنیٹ سروس بند کیے جانے کی وجہ سے مزید حملوں کی خبریں موصول ہونا باقی ہے۔
ان حملوں کی ذمہ داری تاحال کسی تنظیم نے قبول نہیں کی ہے، البتہ یاد رہے کہ گزشتہ کہیں دنوں سے بلوچستان بھر میں پولنگ سٹیشنز کے اوپر حملوں کا سلسلہ جاری ہے جن کی ذمہ داری آزادی پسند مسلح تنظیموں کی جانب سے قبول کی گئی ہیں۔