بلوچستان کے دارلحکومت کوئٹہ ، سبی ، منگچر اور چمن میں پیپلز پارٹی ،عوامی نیشنل پارٹی کے انتخابی دفاتر و پولیس چوکی پر چار بم حملوں میںاے این پی رہنما ہلاک جبکہ 6 افراد زخمی ہوگئے ۔
چمن کے علاقے میزئی اڈہ میں عوامی نیشنل پارٹی کے انتخابی دفتر پر فائرنگ سے اےاین پی رہنما ظہور احمد ہلاک ہوگئے۔
پولیس کے مطابق فائرنگ سے معین خان نامی کارکن زخمی ہوا۔
فائرنگ کے بعد مسلح افراد فرار ہوگئے، جبکہ پولیس نےعلاقے کی ناکہ بندی کردی۔
دوسری جانب کوئٹہ کے علاقے سریاب روڈ میں قائم پاکستان پیپلز پارٹی کے انتخابی دفتر کودستی بم سے نشانہ بنایا گیا ۔
حملے کے نتیجے میں 5 افراد زخمی ہوگئے۔
زخمی افراد کا تعلقریاستی ڈیتھ اسکواڈ سے بتایا جارہا ہے۔
علاقائی ذرائع کے مطابق مذکورہ دفتر پیپلز پارٹی کے نامزد امیدوار کے علاوہ سراج رئیسانی کے بیٹے جمال رئیسانی و فرید رئیسانی کے زیر استعمال ایک کیمپ ہے جہاں وہ اپنے احتجاج و دوسرے مظاہروں کی منصوبہ بندی کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ فرید رئیسانی و سراج رئیسانی وہی ہیں جنہیں اسلام آباد میں بلوچ یکجہتی کمیٹی کے مظاہروں کے خلاف دھرنے پر بٹھایا گیا تھا۔
اسی طرح قلات کے علاقے منگچر میں بھی پیپلز پارٹی کے انتخابی دفتر پر بم حملے کی اطلاعات ہیں لیکن تاحال تفصیلات سامنے نہیں آئی ہیں۔
علاوہ ازیں سبی میں ٹریفک پولیس چوکی پر نامعلوم افراد نے دستی بم سے حملہ کیا۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں۔