بولان میں پنجرہ پل کے قریب 3 افراد کی لاشیں برآمد

ایڈمن
ایڈمن
3 Min Read
The dead man's body. Focus on hand

بلوچستان کے علاقے بولان میں پنجرہ پل کے قریب 3 افراد کی لاشیں برآمدہوئی ہیں۔

لیویز انتظامیہ نے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں 3 افراد کی لاشیں لائی ہیں جنہیں گولیاں مار کر ہلاک کردیا گیا ہے۔

لیویز کے مطابق انہیں یہ لاشیں پنجرہ پل کے قریب مری کیمپ پر شاہراہ پر پڑی ملی ہیں جنہیں ضروری کارروائی کے بعد مردہ خانے میں رکھ دی گئی ہے۔

ہسپتال انتظامیہ نے ایک لاش کی تصدیق عبدالمجید ولد بشیر احمد سکنہ ڈیرہ غازی خان کے نام سے کی ہے۔

واضح رہے گزشتہ شب بولان کے علاقے مچھ ، کولپور اورگردونواح میں مسلح جھڑپوں کے باعث شاہراہ بدستور ہر طرح کی ٹریفک کے لئے بند ہے اور پورے علاقے میں انٹر نیٹ کی سروس معطل اور موبائل فون سروس انتہائی کمزور سگنل کی وجہ سے رابطہ کاری اور سفری سہولیات میں شدید مشکلات کا سامنا ہے اور ہزاروں گاڑیاں بولان ویئر ڈھاڈر ، سبی شاہراہ پر قطاروں میں کھڑی ہیں۔

بلوچ مسلح تنظیم بی ایل اے کا کہنا ہے کہ گذشتہ شب 9 بجے شروع ہونے والی آپریشن درہ بولان 20 گھنٹوں سے جاری ہے اور فورسز کے 55 سے زائد اہلکار ہوگئے ہیں جبکہ 4سرمچار بھی وطن کی دفا ع میں شہید ہوگئے ۔

تنظیم کی آفیشل میڈیا چینل ھکل پر مچھ و گردونواح کی تازہ ترین صورتحال کی تفصیلات جاری کیے گیے جس میں دعویٰ کیا گیا کہ آپریشن کے آخر ی فیز میں مجید بریگیڈ کے فدائین ایف سی کیمپ میں داخل ہو گئے ہیں جو محض شہادت کی صورت میں باہر نکلیں گے۔

گذشتہ بیس گھنٹوں سے جاری مسلح جھڑپوں میں متعدد سرکاری گاڑیاں و املاک نذر آتش کیے گیے ہیں جبکہ فورسز کے ساتھ ساتھ سویلین کی اموات کی خبریں بھی آرہی ہیں لیکن ان کی تصدیق نہیں ہوپارہی ہے ۔

 بلوچستان کے نگراں حکومت کے وزیر اطلاعات جان اچکزئی کی جانب سے فورسز ہاتھوں 7 افرادکی ہلاکت کی تصدیق پربعض ذرائع اس خدشے کا اظہار کر رہے ہیں کہ ماضی کی طرح فورسز اپنی ناکامی چھپانے کیلئے لاپتہ افراد کوقتل کرکے سرمچار ظاہر کر رہا ہے ۔

Share This Article
Leave a Comment