بلیک ہولز پر تحقیق کے لیے انڈیا کا نیا خلائی مشن تیار

0
160

چاند اور سورج کے مشن کے بعد انڈیا نے اب بلیک ہولز اور سپرنووا کا مطالعہ کرنے کے مشن کو کامیابی کے ساتھ شروع کر دیا ہے۔

اس کے لیے انڈین خلائی ادارے اسرو نے 2024 کے آغاز میں ایکسپوسیٹ نامی سیٹلائٹ لانچ کیا ہے۔ یہ ایک آبزرویٹری یا مشاہدہ گاہ کی طرح کام کرے گا۔

ابتدائی طور پر ایکسپوسیٹ کو دسمبر کے آخر میں لانچ کرنے کا منصوبہ تھا لیکن اب اسے یکم جنوری کو صبح 9:10 پر لانچ کیا گیا۔

انڈیا کا پی ایس ایل وی سٹلائٹ لانچر اس سیٹلائٹ کو زمین سے 650 کلومیٹر دور زمین کے نچلے مدار میں قائم کرے گا۔

سیٹلائٹ کو پانچ سال تک کام کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔

یہ اہم ایکسرے ڈیٹا اکٹھا کرے گا اور اس سے ہمیں کائنات کو بہتر طور پر سمجھنے میں مدد ملے گی۔

یہ دنیا کا دوسرا سیٹلائٹ ہو گا جو آبزرویٹری کے طور پر کام کرے گا۔

اس سے قبل سنہ 2021 میں ناسا اور اٹلی کی خلائی ایجنسی نے مل کر آئی ایکس پی ای نامی سیٹلائٹ لانچ کیا تھا جو ایک آبزرویٹری کے طور پر کام کرتا ہے۔

اسرو کے سربراہ ایس سومناتھ کا کہنا ہے کہ ’مستقبل میں ہمیں اس سے اچھے لمحات کی امید ہے۔‘

خیال ہے کہ اس پر قریب 25 کروڑ انڈین روپے کی لاگت آئی ہے۔

سومناتھ کا کہنا ہے کہ 2024 کے دوران اس مشن کی تیاری کی جائے گی جس میں تین خلا بازوں کو تین روز کے لیے زمین کے مدار میں بھیجا جائے گا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here