بلوچستان کے ساحلی علاقے پسنی میں تنخواہوں کی عدم ادائیگی کیخلاف پسنی فش ہاربر اتھارٹی کے ملازمین کا احتجاجی کیمپ گذشتہ 14 دنوں سے فش ہاربر جیٹی پرجاری ہے۔
واضع رہے کہ ان ملازمیں کی تنخواہوں گذشتہ 4 مہینے سے بند ہیں اور ان کے خاندانوں کو فاقوں کی صورتحال کا سامنا ہے۔
احتجاجی کیمپ میں مختلف بینرز آویزاں ہیں جن پر “تنخواہیں دو، ورنہ احتجاج جاری رہے گا”، “فناس کی ملازم دشمنی کی مذمت کرتے ہیں” جیسے نعرے درج ہیں۔
کیمپ میں مختلف طبقہ فکر کے لوگ وقتاً فوقتاً شرکت کرکے ملازمین سے اظہار یکجہتی کرتے رہتے ہیں۔
اس سلسلے میں آل بلوچستان کلریکل اور ٹیکنیکل ایسوسی ایشن کی سربرائی ایسوسی ایشن کے آرگنائزر محمداسماعیل نے کیمپ کا دورہ کیا اور تنخواہوں سے محروم ملازمین سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ چار مہینوں سے بند فش ہاربر اتھارٹی پسنی کے ملازمین کے تنخواہوں کی بندش کی ذمہ داربلوچستان حکومت ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کی نااہلی کے سبب ملازمین سراپا احتجاج ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت اور فناس نے ملازمین کے ساتھ امتیازی سلوک کیا ہے اور ان کی تنخواہیں وقت پر نہیں دی جا رہی ہیں۔
انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر ملازمین کی تنخواہیں ادا کریں اور ان کے ساتھ ہونے والے سلوک کا نوٹس لیں۔
احتجاج کے شرکاء نے کہا کہ اگر حکومت نے ان کی مطالبات کو پورا نہیں کیا تو وہ مزید شدید احتجاج کرنے پر مجبور ہوں گے۔