غزہ میں اسرائیلی بمباری سے بچنے کیلئے کوئی محفوظ علاقہ نہیں، اقوام متحدہ

0
225

اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیل کی طرف سے بمباری کی مہم کے دوران غزہ پٹی میں جان بچانے کے لیے گھربار چھوڑنے والے عام شہریوں کے لیے محفوظ زون ممکن ہی نہیں ہیں۔

سات اکتوبر کے بعد اسرائیل نے ابتدائی طور پر اپنے حملوں کا مرکز غزہ پٹی کے شمالی حصے کو بنایا تھا اور وہاں آباد فلسطینیوں سے کہا گیا تھا کہ وہ محفوظ رہنے کے لیے جنوبی علاقے کی طرف چلے جائیں، لیکن اب فوج نے جنوب کے کچھ حصوں پر پمفلٹ گرائے ہیں، جن میں فلسطینیوں کو یہ علاقہ بھی چھوڑنے کے لیے کہا گیا ہے۔

اسرائیلی فورسز کی طرف سے اپنے زمینی آپریشن کا دائرہ کار پورے غزہ میں پھیلانے کے اعلان کے بعد اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ فلسطینیوں کے لیے ایسے محفوظ علاقے قابل عمل نہیں ہیں۔

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال یونیسیف کے ترجمان جیمز ایلڈر نے قاہرہ سے ویڈیو لنک کے ذریعے جنیوا میں نامہ نگاروں کو بتایا، نام نہاد محفوظ علاقے … سائنسی نہیں ہیں، وہ عقلی نہیں ہیں، وہ ممکن ہی نہیں ہیں۔‘‘

غزہ میں اسرائیل کے حملوں کی شدت میں اضافے کے ساتھ ہی بین الاقوامی امدادی تنظیموں نے خبردار کیا ہے کہ اس بہت گنجان آباد علاقے میں عام شہری محفوظ رہنے کے لیے جگہیں کھوتے جا رہے ہیں۔

ایلڈر نے زور دے کر کہا کہ اسرائیل کی طرف سے اعلان کردہ محفوظ علاقے اگر یکطرفہ طور پر اعلان کیے جاتے ہیں تو یہ نہ تو محفوظ ہو سکتے ہیں اور نہ انسانی بنیادوں پر معاون ہوسکتے ہیں۔‘‘

انہوں نے کہا کہ یہ دکھاوا‘ کہ لوگوں کے پاس بھاگ کر کہیں جانے کے لیے کوئی محفوظ جگہ ہے، محض ’بے رحمی‘ ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here