اسرائیلی فوج جنوبی غزہ میں داخل، بمباری بے لگام اور تباہ کن ہے، اقوام متحدہ

ایڈمن
ایڈمن
4 Min Read
فوٹو: ای پی اے

عارضی جنگ بندی ختم ہونے کے بعد اسرائیل کی جانب سے غزہ پر بمباری دوبارہ شروع کی گئی ہے ۔

ایک ہفتے سے جاری عارضی جنگ بندی ختم ہونے کے بعد جمعے سے اسرائیل نے غزہ پر بڑے پیمانے پر بمباری کا سلسلہ دوبارہ شروع کیا ہوا ہے جسے خان یونس کے رہائشیوں نے حملوں کی اب تک کے سب سے مہلک حملے قرار دیا ہے۔

آئی ڈی ایف نے کہا کہ اس نے نئے آپریشن کے پہلے دن حماس کے 400 سے زیادہ ’عسکریت پسندوں کے اہداف‘ کو نشانہ بنا گیا ہے۔

غزہ میں تین دن کی شدید بمباری کے بعد اب اسرائیلی افواج جنوبی غزہ میں داخل ہو رہی ہیں۔

اس بات کی تصدیق اسرائیلی فوج کے ریڈیو کی ابتدائی رپورٹس سے ہوئی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیل نے خان یونس کے شمال میں زمینی کارروائیوں کا آغاز کر دیا ہے۔

اسرائیلی ڈیفینس فورس آئی ڈی ایف کے سربراہ ہرزی حلیوی نے فوجیوں کو اپنے پیغام میں بتایا ہے کہ آئی ڈی ایف جنوبی غزہ میں بھی بھرپور طریقے سے جنگ لڑ رہی ہے۔

لیفٹیننٹ جنرل ہرزی حلیوی غزہ ڈویژن میں فوجی مقاصد اور آئی ڈی ایف کی طرف سے حماس کے کمانڈروں کی ہلاکت کے بارے میں بات کر رہے تھے۔

انھوں نے فوجیوں سے کہا: ’ہم نے غزہ کی پٹی کے شمال میں اپنی پوری طاقت سے لڑائی کی اور اب ہم جنوبی غزہ کی پٹی میں بھی یہی کر رہے ہیں۔‘

آئی ڈی ایف کے ترجمان نے بعد میں تصدیق کی کہ ’اسرائیل نے غزہ کے تمام علاقوں میں ’زمینی دراندازی کو بڑھانے کا سلسلہ جاری ہے، جس میں فوجیوں کی عسکریت پسندوں کے ساتھ دو بدو(آمنے سامنے) جنگ کا سلسلہ بھی شامل ہے۔‘

سنیچر کی شام ایک بریفنگ میں اسرائیلی وزیر اعظم بنیامن نتن یاہو نے حماس کے خاتمے اور یرغمالیوں کی رہائی کو یقینی بنانے کے لیے ’تمام اہداف حاصل کرنے‘ تک اسرائیلی فوجی آپریشن جاری رکھنے کا عہد کیا۔

تاہم انھوں نے تسلیم کیا کہ ’ایک سخت جنگ ہمارے سامنے ہے۔‘

سات روزہ جنگ بندی میں حماس نے غزہ میں قید 110 یرغمالیوں کو رہا کیا جس کے بدلے میں 240 فلسطینیوں کو اسرائیلی جیلوں سے آزاد کیا گیا۔

اتوار کی صبح اسرائیلی فوج نے خان یونس کے کئی اضلاع سے انخلاء کے احکامات جاری کرتے ہوئے لوگوں کو فوری طور پر وہاں سے نکل جانے کی ہدایت کی۔

اسرائیلی حکام کے مطابق حماس کی قیادت کے کئی ارکان شہر میں چھپے ہوئے ہیں، جہاں لاکھوں افراد جنگ کے ابتدائی مراحل میں نقل مکانی کے بعد پناہ لیے ہوئے ہیں۔

اسرائیلی وزیر اعظم کے ایک مشیر نے کہا کہ اسرائیل عام شہریوں کی جان بچانے کے لیے ’زیادہ سے زیادہ کوششیں‘ کر رہا ہے۔

اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے یونیسیف سے منسلک جیمز ایلڈر نے غزہ میں عارضی جنگ بندی کے بعد ہونے والی بمباری کو بے لگام اور تباہ کن قرار دیا ہے۔

جیمز ایلڈر نے بی بی سی کو جنوبی غزہ کے ایک ہسپتال کی صورت حال سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل اس علاقے میں مسلسل اپنی بمباری جاری رکھے ہوئے ہے۔

’اسرائیل کی مسلسل بمباری کا نہ تھمنے والا سلسلہ تباہ کن ہے اور بڑے سائز کے بم مسلسل جنوب کے مختلف حصوں میں گر رہے ہیں۔‘

جیمز ایلڈرآج صبح نصر میڈیکل ہسپتال میں تھے جسے وہ ’وار زون‘ قرار دیتے ہیں۔

Share This Article
Leave a Comment