تربت : سی ٹی ڈی جعلی مقابلے میں ہلاک مزید 2 افراد کی شناخت لاپتہ افراد کے طور پر ہوگئی

ایڈمن
ایڈمن
2 Min Read

بلوچستان کے ضلع کیچ کے مرکزی شہر تربت میں گذشتہ روز سی ٹی ڈی کے جعلی مقابلے میں قتل ہونےوالے مزید2 افراد کی شناخت بھی لاپتہ افراد کے طور پر ہوگئی ہے۔

قتل کئے گئے دونوں نوجوانوں کی شناخت شکور ولد نور جان اور ودود ولد مبارک سکنہ کے ناموں سے ہوگئی ہے۔

فیملی ذرائع کا کہنا ہے کہ شکور ولد نور جان کو رواں سال 25 جون کو ضلع کیچ کے تمپ کے علاقے پھل آباد کسانو سے فورسز نے انکے گھر سے حراست میں لیکرجبری طور پر لاپتہ کیا تھا۔

جبکہ ودود ولد مبارک سکنہ چتکان غریب پنجگور کوفوج نے رواں سال پنجگور سے حراست میں لیا تھا جو پہلے سے فورسز کے زیرحراست تھے۔

واضع رہے اس سے قبل قتل کئے گئے 2 نوجوانوں کی شناخت بالاچ ولد مولابخش اور سیف اللہ امید علی کے ناموں سے ہوگئی تھی۔

سیف اللہ ولد امید علی ساکن پیدارک کو یکم اگست کو گھر سے فورسز نے لاپتہ کیا تھا۔

جبکہ بالاچ ولد مولابخش کو 29 اکتوبر 2023 کی رات ایک بجے کے قریب تربت سے فورسز و خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے جبری طور پر لاپتہ کیا تھا۔

خیال رہے کہ کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) نے جمعرات کی علی الصبح 4 افراد کی لاشیں ٹیچنگ ہسپتال تربت پہنچاکر یہ دعویٰ کیا کہ مذکورہ افراد کو بانک چڑھائی پسنی روڈ پر رات کے وقت ایک مقابلے میں مارا گیا ہے۔

بالاچ مولابخش کے لواحقین سمیت دیگرسیاسی وسماجی حلقے گذشتہ 2 دنوں سے سی ٹی ڈی کے جعلی مقابلوں میں بہیمانہ قتل کیخلاف سراپااحتجاج ہیں اور تربت میں شہید فدا چوک پر دھرنا دیئے بیٹھے ہیں۔

Share This Article
Leave a Comment