بلوچستان کے علاقے ڈیرہ اللہ یار میں کھاد کی عدم دستیابی پرکاشتکاروں نے احتجاجاً مرکزی شاہراہ بند کردی ہے ۔
ڈیرہ اللہ یار میں جے یو آئی، زمیندار ایسوسی ایشن اور کھاد ڈیلرز کا کھاد کی عدم دستیابی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے بائی پاس پر احتجاجی کیمپ قائم کرکے سندھ بلوچستان اور پنجاب کی ٹریفک بند کر دی ہے۔
اوستہ محمد سے تعلق رکھنے والے کھاد ڈیلرز، زمیندار ایسوسی ایشن اور جمعیت علما اسلام کے کارکنوں نے جے یو آی جعفرآباد کے سرپرست اعلی حاجی علی مراد رند اور کھاد ڈیلرز کے صدر حاجی عبدالمالک سومرو کی قیادت میں ڈیرہ اللہ یار پہنچ کر سندھ بلوچستان کی سرحدی پولیس چوکی کے مقام پر احتجاجی دھرنا دیا اور بائی پاس پر احتجاجی کیمپ قائم کیا جسکے باعث سندھ بلوچستان اور پنجاب کی ٹریفک بند ہوگئی ۔
روڈ پر دھرنے کے باعث دونوں اطراف گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گیں۔
ٹریفک بند ہونے سے مسافروں اور ٹرانسپورٹرز کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔
اس موقع پر جے یو آی کے رہنما حاجی علی مراد رند اور کھاد ڈیلر حاجی عبدالمالک سومرو نے میڈیا کو بتایا کہ گزشتہ تین ماہ سے اوستہ محمد کو کھاد کی سپلای نہیں کی جا رہی، سندھ انتظامیہ کھاد لانے والی گاڑیوں کو بلاجواز سندھ میں روک کر چالان کر رہی ہے جسکے باعث اوستہ محمد میں کھاد ناپید ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ کھاد کی عدم دستیابی سے ایک لاکھ 86 ہزار ایکڑ اراضی پر کاشت کی گی گندم کی فصل جل رہی ہے، زمیندار اور کسانوں کو کروڑوں کا نقصان ہو رہا ہے۔
انکا کہنا تھا کہ سندھ انتظامیہ کا رویہ عوام دشمن اور کسان دشمن ہے، جب تک کھاد کی ترسیل شروع نہیں کی جاتی احتجاجی دھرنا جاری رہے گا اور شاہراہ بند رہے گی، ہمارے احتجاج کا نوٹس نہ لیا گیا تو چاروں صوبوں میں احتجاج کی کال دیکر تمام شاہرایں بند کر دینگے۔