بلوچستان سمیت پاکستان بھر میں فورسز کے ہاتھوں جبری گمشدگیوں کے کیسز میں بے تحاشااضافہ اورعالمی سطح پر پاکستانی مقتدرہ حلقوں پر پریشر آنے پر پاکستان کی نگران وفاقی حکومت نے ماضی کی طرح دنیا کوگمراہ کرنے کیلئے جبری لاپتا افراد کے کیسز کے لیے ایک اور کمیٹی بنائی ہے ۔
وفاقی کابینہ نے نگران وزیرداخلہ سرفراز بگٹی کی سربراہی میں 3 رکنی وزرا کی کمیٹی کی منظوری دے دی جس کا وزارت قانون نے انصاف نے نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا۔
تین رکنی کمیٹی کی منظوری وفاقی کابینہ نے 7 نومبر کو دی تھی اور وزارت قانون کے حکام نے نوٹیفکیشن اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیش کیا جس کے مطابق وزیرداخلہ کمیٹی کے چیئرمین، وزیرقانون اور وزیردفاع کمیٹی کے ممبر ہوں گے جب کہ کمیٹی جبری گمشدگیوں کے کیسز کا جائزہ لے گی۔
اس کے علاوہ کمیٹی انسانی حقوق کی تنظیموں سے بھی معاونت لے سکتی ہے۔
واضع رہے کہ جبری گمشدگیوں کے حوالے سے ماضی میں بھی حکومتی سطح پرکئی کمیٹی وکمیشن بنائی گئیں لیکن ان کمیٹیوں کی کارکردگی محض جبری گمشدگی کے مسئلے کو دبانے کے طور پر سامنے آئی ہے البتہ اختر مینگل کی سربراہی میں ایک پارلیمانی کمیٹی بنائی گئی جس کی رپورٹ میں جبری گمشدگیوں کے کیسز میں سیکورٹی اداروں کو ملوث قرار دیا گیا تھا۔