بجلی کی عدم فراہمی کیخلاف سراپا احتجاج بلوچستان بھر کےکاشتکاروں کااحتجاجی بیلچہ مارچ کے قافلے کوئٹہ پہنچ گئے۔
زمیندار ایکشن کمیٹی بلوچستان کے کال پربلوچستان کے مختلف علاقوں سے آئےہوئے کاشتکاروں نے بیلچہ اور سیاہ پرچم تھامے شہر کے مختلف علاقوں میں احتجاجی مارچ کیا۔
مارچ کے شرکاءمختلف راستوں سے ہوتے ہوئے کوئٹہ پریس کلب کے باہر پہنچے اور وہاں بھی احتجاج ریکارڈ کروایا۔
مظاہرین سے زمیندارایکشن کمیٹی کے چیئرمین میرنصیرشاہوانی، سیکرٹری جنرل عبدالرحمان بازئی اور دیگر مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کے عوام روزی کمانے کیلئے زراعت پر انحصار کرتے ہیں اور زراعت کیلئے بجلی بھی چاہیے کیونکہ ماضی کی نسبت اب زیر زمین پانی کی سطح بہت زیادہ گر گئی ہے۔
مقررین نے مزید کہا کہ حکومت اور کیسکو سے کاشتکاروں کا معاہدہ ہوا تھا کہ کیسکو زرعی فیڈرزکو 24 گھنٹے میں 8 گھنٹے بجلی فراہم کرے گی لیکن معاملہ اس کے برعکس ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ زرعی فیڈرز کو انتہائی کم وولٹیج کے ساتھ بجلی فراہم کی جارہی ہے اور جو بجلی دی جارہی ہے وہ تین گھنٹے بھی میسر نہیں۔ جس کی وجہ سے کاشتکاروں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے۔
زمیندار ایکشن کمیٹی بلوچستان کا کہنا ہے کہ اگرزرعی فیڈرز کو معاہدے کے تحت 8 گھنٹے بجلی فراہم نہ ہوئی تو پھر کاشتکار اپنے احتجاج میں شدت لائیں گے۔