بلوچ نیشنل موومنٹ کے محکمہ سماجی بہبود نے اپنے بیان میں ضلع گوادر کی تحصیل پسنی میں ٹرالر مافیا کی جانب سے ماہیگروں پر حملے کو حکومت بلوچستان اور محکمہ فشریز کی نا اہلی کا نتیجہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ نو آبادیاتی نظام نے بلوچ قوم کو زندگی کے ہر شعبے میں مفلوج بنا کر رکھ دیا ہے۔ جبری گمشدگی سے لے کر معاشی قتل عام کے ذریعے بلوچ قوم پر ان کی اپنے سر زمین تنگ کردی گئی ہے اور اس کی بنیادی وجہ پاکستان کا بلوچستان پر مسلط کردہ نو آبادیاتی نظام ہے۔بلوچ قوم کو معاشی تنگدستی کا نشانہ بنانے میں ریاست پاکستان اور اس کے ہم نوا حکومت بلوچستان اور موجودہ نگران سیٹ اپ ہے جن کی ڈوری ریاست کے دفاعی محکموں کے ہاتھ میں ہے جو ان کی ایماء پر بلوچ قوم کو معاشی تنگدستی کا نشانہ بنا کر ان سے جینے کا حق چھین رہی ہے۔
بلوچ نیشنل موومنٹ کے محکمہ سماجی بہبود نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ ٹرالر مافیا کو بلوچستان و سندھ کے سمندروں میں غیر قانونی شکار کی اجازت ریاستی ایماء پر حکومت بلوچستان نے عطا کی ہے جو بندوقوں سے لیس ہو کر سمندر کو بانجھ بنانے میں کردار ادا کررہے ہیں۔ ان ٹرالرز کی وجہ سے سمندری آیات معدوم ہوتی جارہی ہیں اور مقامی باشندے نان شبینہ کے محتاج ہیں۔
پورے ضلع گوادر میں ٹرالر مافیا کا راج ہے۔ ان کے سامنے محکمہ فشریز اور بلوچستان کی نام نہاد حکومت مکمل بے بس اور خاموش تماشائی بنے ہوئی ہے جس کی وجہ سے ٹرالر مافیا دیدہ دلیری سے کبھی فشریز کے اہلکاروں کو اغوا کرتے ہیں اور کبھی مقامی ماہیگروں کو اپنے بندوق کا نشانہ بناتے ہیں۔
اپنے بیان کے آخر میں محکمہ سماجی بہبود نے کہا کہ بلوچستان کی سر زمین اور سمندری وسائل سے بلوچ قوم کو محروم کرنا ریاستی سازش ہے اور اس سازش میں ریاست کے تمام محکمے ایک صفحے پر متحد ہیں۔ بلوچ قوم کی نمائندہ سیاسی جماعت ہونے کی حیثیت سے بلوچ نیشنل موومنٹ اس عمل کی مذمت کرتی ہے اور اس گھنائونے عمل کے خلاف بھرپور آواز اٹھائے گی۔