شمالی غزہ میں ہر روز چار گھنٹے فوجی کارروائی روکنے پراتفاق

ایڈمن
ایڈمن
2 Min Read

اسرائیل غزہ پٹی کے شمالی حصے میں ہر روز چار گھنٹے کا فوجی وقفہ کرنے پر آمادہ ہو گیا ہے۔

اسرائیل حماس کے خلاف اپنی جنگ میں ایک ماہ سے زیادہ عرصے سے جاری زمینی اور فضائی کارروائیوں میں پہلی بار غزہ پٹی کے شمالی حصے میں ہر روز چار گھنٹے کا فوجی وقفہ کرنے پر آمادہ ہو گیا ہے۔ یہ اعلان جمعرات نو نومبر کی شام واشنگٹن میں وائٹ ہاؤس کی طرف سے کیا گیا۔

روزانہ چار چار گھنٹوں کے ان فوجی وقفوں کا مقصد غزہ کی شہری آبادی کو یہ موقع دینا ہے کہ وہ شمالی غزہ سے جنوبی غزہ کی طرف جا سکے۔ یہ اعلان کرتے ہوئے امریکہ کی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے کہا، ’’شمالی غزہ میں یہ فوجی وقفے روزانہ چار چار گھنٹوں کے لیے کیے جائیں گے اور ان کے اوقات کا اعلان ان کے آغاز سے تین گھنٹے قبل کیا جایا کرے گا۔

وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ اسرائیل جمعرات سے شمالی غزہ کے علاقوں میں حماس کے خلاف اپنی فوجی کارروائی میں روزانہ چار گھنٹے کے وقفے پر عمل شروع کر رہا ہے۔

یہ اعلان قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی کی طرف سے ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اسرائیلی فورسز غزہ شہر میں حماس کے عسکریت پسندوں سے لڑ رہی ہیں اور مزید فلسطینی شہری علاقہ چھوڑ کر جا رہے ہیں ۔

غزہ کی پٹی کے سب سے بڑے شہر میں زمینی لڑائی کے ساتھ ساتھ اسرائیلی فورسز اس علاقے پر فضائی حملے بھی کر رہی ہیں۔

Share This Article
Leave a Comment