غزہ میں زمینی آپریشن میں اسرائیلی فوج و حماس مابین شدید جھڑپیں

0
141
فوٹو: ای پی اے

اسرائیلی فوج کے ترجمان پیٹر لرنر نے بی بی سی بریک فاسٹ پر بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی افواج اور حماس کے درمیان گذشتہ رات سے ’بڑے پیمانے پر جھڑپیں‘ ہوئی ہیں۔

لرنر کا کہنا ہے کہ ’اسرائیلی فوج حماس کو قدم بہ قدم ہر حملے میں تباہ کر رہی ہے۔‘

ان کا کہنا ہے کہ اس آپریشن کا مقصد حماس کے بنیادی ڈھانچے کو تباہ کرنا ہے۔

لرنر نے حماس پر مساجد اور شہری عمارتوں سے چھپ کر کارروائیاں کرنے کا الزام بھی لگایا۔

اسرائیلی فوج کے ترجمان نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی کے تمام علاقوں پر حملے جاری ہیں تاہم غزہ کا شمالی حصہ حماس کا مرکز ہے۔

منگل کے دن اسرائیلی فوج کے ترجمان نے بتایا کہ اسرائیل کی جانب سے حماس کے کمانڈرز کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

واضح رہے کہ دو ہفتے قبل اسرائیل نے غزہ کی پٹی کے شہریوں کو جنوب کی جانب منتقل ہونے کو کہا تھا جس کے بعد سوموار کے دن اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ میں پیش قدمی کی جہاں اب تک چھ لاکھ فلسطینی موجود ہیں۔

اسرائیلی فوج کی پیش قدمی کے دوران ٹینکوں نے کچھ وقت کے لیے جنوبی غزہ تک جانے والے راستے کو بھی بند کر دیا۔

دوسری جانب حماس نے اسرائیلی فوج کی تین گاڑیوں کو ٹینک شکن میزائلوں سے نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا ہے۔

اس کا کہنا ہے کہ اس نے اسرائیلی فوج کی تین گاڑیوں پر ٹینک شکن میزائلوں سے حملہ کیا۔

ایک ٹیلیگرام اکاؤنٹ جو حماس کے مسلح ونگ القسام بریگیڈز کے ذریعے چلایا جاتا ہے کا کہنا ہے کہ اس نے شمالی غزہ میں تین اسرائیلی گاڑیوں پر حملہ کیا۔

پوسٹ میں کہا گیا ہے کہ گاڑیوں پر ٹینک شکن میزائل سے حملہ کیا گیا جب وہ التوام کے علاقے میں غزہ میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے تھے۔

اس سے قبل کی ایک تازہ بیان میں حماس کا کہنا ہے کہ اس نے جنوبی غزہ میں کریم کراسنگ کے قریب اسرائیلی فوج کے زمینی دستوں پر مارٹر گولوں سے حملہ کیا۔

علاوہ ازیں خبر رساں ادارے اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے یمن کے حوثی باغیوں نے آج اسرائیل پر ڈرون حملوں کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔

جنوبی اسرائیل میں بحیرہ احمر پر ایلات بندرگاہ پر آج ایک نامعلوم ’فضا میں موجود ہدف‘ کے باعث سائرن بجنے کی اطلاع دی گئی تھی۔ اس دوران کسی قسم کے جانی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here