شوہر کی جبری گمشدگی کو 3سال سے زائدکا عرصہ ہو چکاہے،اہلیہ تاج محمدسرپرہ

ایڈمن
ایڈمن
2 Min Read

پاکستانی فوج کے ہاتھوں جبری طورپرلاپتہ میر تاج محمد سرپرہ کی اہلیہ صالحہ مری نے کہا ہے کہ میرے شوہر میر تاج محمد سرپرہ کو 19 جولائی 2020 کو کراچی سے اغوا کیا تھا، وہ تاحال لاپتہ ہیں اور آج تک، میرے شوہر کی قسمت اور ٹھکانہ نامعلوم ہے۔ درد بہت گہرا ہے، لیکن انصاف کی پکار اور بھی مضبوط ہے۔ میں خاموش نہیں رہوں گی۔

دریں اثناء بلوچ وائس فار جسٹس نے میر تاج محمد سرپرہ کی باحفاظت بازیابی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک منصوبے کے تحت بلوچ انسانی وسائل کو کچل رہی ہے، بلوچ قوم کے باشعور افراد کو چن چن کر جبری لاپتہ کیا جاتا ہے یا قتل کیا جاتا ہے، ریاستی اداروں کے ہاتھوں بلوچ طالب علم سیاسی و سماجی کارکن، ٹیچرز، ادیب، دانشور حتی کہ کاروباری شخصیات بھی محفوظ نہیں، میر تاج محمد سرپرہ ایک قبائلی رہنماء ہونے کے ساتھ ساتھ ایک سیاسی، سماجی و کاروباری شخصیت تھے، انہیں بلاجواز جبری گمشدگی کا نشانہ بنانا بنیادی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ بلوچستان میں انسانی حقوق کی پامالیوں کا سلسلہ بند کرکے میر تاج محمد سرپرہ سمیت تمام لاپتہ افراد کو بازیاب کیا جائے۔

Share This Article
Leave a Comment