اسرائیل وحماس جنگ 16 روز بھی جاری،ہلاک فلسطینیوں کی تعداد 4651 ہو گئی

0
112

غزہ کی پٹی پر اسرائیل کی بمباری کا سلسلہ 16ویں رات بھی جاری رہی۔

غزہ میں فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ لڑائی میں 4,651 فلسطینی مارے گئے ہیں۔

فلسطین کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ سات اکتوبر کو تنازع شروع ہونے کے بعد سے اب تک غزہ میں کل 4,651 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

حماس کے زیر کنٹرول وزارت نے ایک بیان میں کہا کہ ہلاک ہونے والوں میں 1,873 بچے، 1,101 خواتین اور 1,677 مرد شامل ہیں۔

اس میں مزید کہا گیا ہے کہ ہلاکتوں کی کل تعداد میں سے 839 جنوبی غزہ میں مارے گئے ہیں جہاں سے شمال میں لوگوں کو نقل مکانی کے لیے کہا گیا ہے۔

وزارت صحت کے مطابق اب تک 14,245 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

دوسری جانب غزہ میں جنگ سے متاثرہ افراد کی امداد لے جانے والے 14 ٹرکوں پر مشتمل قافلے کو غزہ میں داخل ہونے کی اجازت دی گئی جسے اقوام متحدہ نے علاقے کے لوگوں کے لیے ’امید کی ایک چھوٹی سی کرن‘ قرار دیا ہے۔

اورغزہ میں ایسے مقامات پردھماکوں کی اطلاعات ہیں جو ہسپتالوں سے نزدیک ہیں۔

گزشتہ چند گھنٹوں کے دوران غزہ میں متعدد ہسپتالوں کے قریب دھماکوں کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں تاہم ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ اس میں کوئی جانی نقصان ہوا ہے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز نے فلسطینی میڈیا کے حوالے سے بتایا کہ ہسپتالوں میں غزہ کا سب سے بڑا میڈیکل کمپلیکس الشفاء، القدس اور انڈونیشین ہسپتال شامل ہیں۔

حماس نے اپنے ٹیلی گرام چینل پر ایک ویڈیو بھی شائع کی ہے جس میں القدس ہسپتال کے قریب اسرائیلی فضائی حملے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔

حماس نے ایک تباہ شدہ عمارت کی تصاویر بھی شائع کیں اور دعویٰ کیا کہ یہ عمارت کویتی ہسپتال کے پیچھے تھی۔

کہا جارہا ہے کہ غزہ کے ہسپتالوں میں 120 بچے انکیوبیٹرز پر موجود:’اگر جنریٹرز بند ہو گئے تو وقت سے پہلے پیدا ہونے والے بچے زندہ نہیں رہ پائیں گے‘

غزہ میں ڈاکٹرز نے خبردار کیا ہے کہ ہسپتالوں میں جنریٹرز کا ایندھن ختم ہونے کی صورت میں بچوں کی زندگیوں کے لیے خطرات ہیں۔

غزہ کے امدادی ادارے ’چیرٹی میڈیکل ایڈ فار فلسطینی‘ کے ڈائریکٹر فکر شلتوت نے بی بی سی کو بتایا کہ ’اگر جنریٹر چلنا بند کر دیں تو وقت سے پہلے پیدا ہونے والے بچے زندہ نہیں رہ پائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’اس وارڈ میں ایک 32 ہفتے کا بچہ ہے جس کی ماں فضائی حملے میں ہلاک ہو گئی تھی تاہم ڈاکٹر بچے کی زندگی بچانے میں کامیاب ہو گئے تھے۔ ماں سمیت پورا خاندان مر گیا لیکن بچہ بچ گیا اور انکیوبیٹر میں ہے۔‘

اقوام متحدہ کے ادارے یونیسیف نے خبردار کیا ہے کہ غزہ کے ہسپتالوں میں 120 بچے انکیوبیٹرز پر موجود ہیں جن میں سے 70 ایسے نوزائیدہ بچے وینٹی لیٹرز پر ہیں جن کی پیدائش وقت سے پہلے ہوئی ہے۔

واضح رہے کہ غزہ بھر میں ہسپتال ایندھن کی سپلائی سے محروم ہیں اور مختلف مشینیں اس وقت بیک اپ جنریٹرز سے منسلک ہیں جو اسرائیل سے غزہ کی بجلی کی سپلائی بند ہونے پر لگائی گئی تھیں۔

یاد رہے کہ ایندھن کے ٹرک رفح کراسنگ کے قریب دیکھے جانے کی اطلاعات تھیں تاہم اس بات کی کوئی تصدیق نہیں ہو سکی ہے کہ وہ غزہ میں داخل ہو سکے ہیں کہ نہیں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here