جھل مگسی زمین کے تنازع پر بااثر شخص کے ہاتھوں قتل ہونے والے امداد حسین جویا کی بیٹی ارباب جویا نے میڈیا کو بتایا کہ میرے والد امداد حسین جویو کے قتل کے بعد مجھے اور میرے خاندان کو خطرہ لاحق ہے میں نے کمشنرنصیرآباد کو درخواست دی کہ مجھے تحفظ دیا جائے لیکن ابھی تک کچھ نہیں کیا گیا، جب ایڈووکیٹ کو کمرہ عدالت میں دھمکیاں دی جارہی ہیں تو مجھے خطرہ ہے۔
ان کا کہنا تاھ کہ میرے والد کے قتل کے بعد میں نے درخواست دی تھی کمشنر نصیرآباد کو کہ مجھے پیشی جانے کے لیے سیکورٹی دی جائے اور میرے بھائیوں کوبھی جو جھل مگسی میں ہیں، میرے بھائیوں کو اس متنازع زمین پر لیویز دی گئی لیکن میں پیشی پرجاتی ہوں تو مجھے کوئی تحفظ نہیں ہے اور نہ سیکورٹی دی جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز میرے مقدمہ لڑنے والے وکیل بیرسٹر ایڈووکیٹ اخترحسین کو فون پر مقدمہ نہ لڑنے کو کہا گیا، جب وہ آئے تو عدالت میں بااثر ملزم کے بیٹے نے وکیل کو دھمکی دی اور غلط الفاظ نکالے، جب بات یہاں تک پہنچی تو عدالت کے سامنے حقیقت آگئی کہ اس واقعے کے اصل مجرم کون ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مجھے خطرہ ہے لیکن انتظامیہ تعاون نہیں کررہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مجھے میرے خاندان اور میرے وکیل کو تحفظ دیا جائے۔ عدالت عالیہ نوٹس لے مجھے کچھ بھی ہوا ذمہ دار یہی ہیں۔