انٹرنیشنل گریجویٹ پروگرام کیلئے بلوچستان سے 9 طلبا کا انتخاب

0
129

ریکوڈک مائننگ کمپنی (بیرک) کی جانب سے انٹرنیشنل گریجویٹ پروگرام کے لئے بلوچستان سے 9 طلبا کا انتخاب کر لیاگیا ہے ۔

ریکوڈک مائننگ کمپنی (بیرک) کی اس سال جولائی میں شروع کی گئی انٹرنیشنل گریجویٹ پروگرام بلوچستان بھر سے9 نوجوان گریجویٹس کے انتخاب پر اختتام پذیر ہوا۔

کمپنی کا کہنا ہے کہ اس پروگرام کا بنیادی مقصد مستقبل کے ماہرین اور رہنماؤں کا ایک کیڈر تیار کرنا ہے جو نہ صرف خطے کے ہنر مندی کے خلا کو پر کریں گے بلکہ اپنے صوبے کے ساتھ ساتھ ریکوڈک مائننگ کمپنی کو بھی چیمپئن بنائیں گے۔

نو گریجویٹس میں سے چار خواتین ہیں،جن کا تعلق بلوچستان کے مختلف علاقوں سے ہے اور ان کا انتخاب میرٹ پر مبنی عمل کے ذریعے کیا گیا۔ منتخب گریجویٹس کا انتخاب بلوچستان کے اضلاع جیسے پنجگور، گوادر، کوئٹہ، لورالائی، خضدار، پشین اور چاغی سے کیا گیا جہاں آر ڈی ایم سی کام کررہی ہے۔ آر ڈی ایم سی (بیرک) کی جانب سے بھرتی کیئے گئے ان گریجویٹس نے الیکٹریکل انجینئرنگ، مکینیکل انجینئرنگ، سول انجینئرنگ، قابل تجدید توانائی اور ارضیات کے شعبوں میں تعلیم حاصل کی۔

جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ آر ڈی ایم سی نے بلوچ طلباء کو تلاش کرنے کی شعوری کوشش کی کیونکہبلوچستان میں تاریخی طور پر روزگار اور تربیت کے مواقع نے مختلف تعلیمی اداروں جیسے کہ بلوچستان یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی محدود رہے ہیں۔ آر ڈی ایم سی نے مختلف تعلیمی اداروں سے رابطہ کیا جن میں بلوچستان یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی خضدار، نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ جامعہ بلوچستان اور بلوچستان یونیورسٹی آف انفارمینشن ٹیکنالوجی، انجینئرنگ اینڈ منیجمنٹ سائنسز شامل ہیں۔ آر ڈی ایم سی نے رواں سال جولائی میں اس پروگرام کو مختلف قومی اخبارات کے ذریعے مشتہر کیا تھا۔

آر ڈی ایم سی کے ایچ آر مینیجر ندا یوسف نے کہا کہ یہ ان نوجوان گریجویٹس کے لیے زندگی کو بدلنے والا ایک زبردست موقع ہے۔ وہ ارجنٹائن میں بیرک کے اثاثوں میں جاکر کام گے اور ملازمت کی تربیت کے ساتھ ساتھ کان کنی میں قابلیت کی نشوونما کے علوم بھی حاصل کریں گے۔ آخر کار ہم ان روشن پیشہ ور افراد کے پاکستان واپس آنے اور ریکوڈک مائن میں انسانی وسائل کے قدر میں اضافے کے منتظر ہیں۔ بیرک انٹرنیشنل گریجویٹ پروگرام کے ذریعے بلوچستان سے فارغ التحصیل ہونے والوں کا یہ پہلا گروپ ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here