کراچی میں تاجر کو غیر قانونی حراست میں رکھنے پر سی ٹی ڈی کے 3 اہلکار گرفتار

ایڈمن
ایڈمن
3 Min Read

سندھ پولیس کے کاؤنٹر ٹیررزم ڈپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کے 3 اہلکاروں کے خلاف پنجاب سے تعلق رکھنے والے تاجر کو غیر قانونی طور پر قید میں رکھنے کے الزام میں مقدمہ درج کرکے گرفتار کرلیا گیا۔

ایس ایس پی سی ٹی ڈی (انویسٹی گیشن) بشیر احمد بروہی نے بتایا کہ تین اہلکاروں مظہر حسین بروہی، شعیب کبیر اور محمد احسن نے تاجر کو ہنڈی/حوالہ اور دہشت گردی کی مالی معاونت کے نیٹ ورک میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کی آڑ میں ’رقم بٹورنے‘ کے لیے حراست میں لیا۔

انہوں نے کہاکہ زیر حراست تاجر کو رہا کرا لیا گیا ہے اور تینوں ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ تاجر حاجی محمد اسلم کی شکایت پر تینوں اہلکاروں کے خلاف تعزیرات پاکستان کی دفعہ 342 اور 34 کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔

ایس ایس پی نے بتایا کہ حاجی محمد اسلم کا تعلق اوکاڑہ سے ہے، ’بے گناہ‘ تاجر کو غیر قانونی طور پر حراست میں لیا گیا تھا۔

ایس ایس پی نے بتایا کہ تاجر اپنے کزن محمد وقاص کے ساتھ کاروبار کے سلسلے میں کراچی آئے تھے، ہفتے کے روز صبح 9 بجے کے قریب انہوں نے محسوس کیا کہ وقاص غائب ہے اور اس کا موبائل فون بھی نہیں مل رہا۔

انہوں نے سی ٹی ڈی سول لائنز کا دورہ کیا جہاں ان کی ملاقات ایس ایچ او انسپکٹر خواجہ امداد علی سے ہوئی جنہوں نے اپنے عملے سے لاپتا شخص کے بارے میں معلومات حاصل کیں۔

ایس ایس پی نے بتایا کہ بعد ازاں یہ معلوم ہوا کہ اسسٹنٹ سب انسپکٹر مظہر حسین بروہی، شعیب کبیر اور محمد احسن نے وقاص کو کوئی ایف آئی آر درج کیے بغیر یا روزنامچے میں کوئی اندراج کیے بغیر ایک کمرے میں رکھا تھا۔

اس اقدام میں ملوث تینوں اہلکاروں کو حراست میں لے لیا گیا اور ان کے خلاف غیر قانونی حراست میں رکھنے کا مقدمہ درج کیا گیا ہے، جب کہ حاجی اسلم نے تفتیش کاروں کو بتایا کہ وہ گرفتار پولیس اہلکاروں کے خلاف قانونی کارروائی چاہتے ہیں۔

واضع رہے کہ سی ٹی ڈی جعلی مقابلوں میں لاپتہ افرادکے قتل سمیت جبری گمشدگیوں اور دیگر سنگین جرائم میں ملوث پائے گئے ۔

Share This Article
Leave a Comment