بلوچ رہبر راہشون سردار عطااللہ خان مینگل کی دوسری برسی آج 2ستمبر کو عقیدت و احترام سے منائی جا رہی ہے۔
اس حوالے سے مرکزی جلسہ عام کوئٹہ میں ہاکی گراؤنڈ میں سہ پہر 3بجے منعقد ہو گا جس میں سردار اختر مینگل سمیت دیگر اکابرین راہشون سردار عطاءاللہ مینگل کو خراج عقیدت پیش کریں گے ۔
بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی بیان میں کہا گیا ہے راہشون سردار عطاءاللہ خان مینگل کو طویل قربانیوں ، ثابت قدمی ، غیر متزلزل جدوجہد پر زبردست الفاظ میں آج خراج عقیدت پیش کیا جائیگا بلوچستان بھر سے قافلوں کی شکل میں پارٹی رہنماء، کارکنان اور عوام ہاکی گراؤنڈ میں منعقدہ جلسہ عام میں شرکت کریں گے ۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ راہشون نے بلوچ قومی جدوجہد کو ملکی و بین الاقوامی سطح پر متعارف کرانے ، آمر و سول ڈکٹیٹرز کے دور میں قیدوبند کو خندہ پیشانی سے قبول کیا مختلف ادوار میں آپریشنز کا بھی سامنا کیا اس کی مثالیں کم ملتی ہیں راہشون نے قومی جدوجہد کے حوالے سے جو موقف اپنایا وہ بلوچ قوم کیلئے مشعل راہ ہے ۔
بیان میں بلوچستان کی ترقی پسند ، روشن خیال ، قوم دوست ، وطن دوست قوتوں سے اپیل کی گئی کہ وہ جلسہ عام میں شرکت کر کے راہشون سردار عطااللہ مینگل کو خراج تحسین پیش کریں ۔
سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر سینئر قانون دان علی احمد کرد ایڈووکیٹ نے اپنے ایک ویڈیو پیغا م کہاہے کہ بلوچستان کے حقوق کے تحفظ کیلئے سردار عطااللہ مینگل جیسے عظیم لیڈروں کی جدوجہد ہمار ے لئے مشعل راہ ہے۔
ان کاکہناتھا کہ میری خوش قسمتی ہے کہ بلوچستان کے بڑے عظیم لیڈر تھے جن میں سردار عطا اللہ مینگل ،نواب خیر بخش مری،میر گل خان نصیر ،میرغوث بخش بزنجو،نواب اکبر خان بگٹی تھے۔ ان سب کے ساتھ ایک بہت ہی جو شیلے ورکر کے طور پر میں نے کام کیا اور بڑا لمبا عرصہ کام کیا ہے اور میں یہ سمجھتا ہوں کہ ان عظیم ہستیوں نے جتنا بھی اس ملک اور بلوچستان میں جتنے بھی کام کیے ہیں سیاسی طور پر بلوچستان کے حقوق بلوچستان کے عوام کیلئے جتنا ظلم ستم سہا ہے ان عظیم لیڈروں نے ان کو برداشت کیا ہے اور آج بھی ملک سمیت بلوچستان بھر میں بے انصافی جاری ہے ہماری جو سوچ کا پیمانہ ہے یہ سب ہم نے ان عظیم لیڈروں سے حاصل کیا ہے۔
دوسری جانب سردار اختر مینگل نے کہا ہے کہ بلوچستان کی سرزمین اگر سردارعطاءاللہ مینگل اور خیربخش مری جیسی لوگوں کو پیدا نہیں کرسکی تو پھر ہمیں فاتحہ خوانی پڑھنی چاہیے، گاندھی کو ماتما گاندی بنانے والے احساس نے سردارعطاءاللہ کو سردارعطاءاللہ مینگل بنایا، قومی احساس ختم لوگ مراعات،رتبے اور وزارتوں کے پیچھے بھاگ رہے ہیں ،بلوچستان کی مٹی کے ساتھ ہونے والی زیادتی کی وجہ سے پارلیمنٹ جانا پڑتا ہے، جمہوری جدوجہد کے تسلسل کے ذریعے قومی حقوق حاصل کئے جاسکتے ہیں۔