بلوچستان کے علاقے ڈیرہ اللہ یار میں نہری پانی کی عدم فراہمی کے خلاف ٹیپل شاخ کے کاشتکار سراپا احتجاج بن گئے۔
سیکڑوں کاشتکاروں نے شاہی چوکی کے مقام پر دھرنا دیکر سندھ بلوچستان اور پنجاب کی ٹریفک تین گھنٹوں تک بند کر دی، ٹائر نذر آتش کیے۔
رپورٹ کے مطابق اتوار کی صبح ٹیپل شاخ کے کاشتکاروں نے مقامی زمیندار غلام حسین بگٹی، وڈیرہ محی الدین لہڑی، حضور بخش کھوسہ، عامر کھوسہ، مٹھا خان بادینی و دیگر کی قیادت میں شاہی چوکی پہنچ کر مین قومی شاہراہ پر دھرنا دیا اور ٹائر نذر آتش کیے۔
کاشتکاروں کے احتجاجی دھرنے کے باعث سندھ، بلوچستان اور پنجاب کی ٹریفک تین گھنٹوں تک بلاک رہی اور دونوں اطراف گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں۔
قومی شاہراہ کی بندش سے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
اس موقع پر کاشتکاروں نے محکمہ آبپاشی حکام کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور الزام عائد کیا کہ محکمہ آبپاشی حکام جانبداری کا مظاہرہ کرتے ہوئے پٹ فیڈر کینال سے نکلنے والی ذیلی نہر ٹیپل شاخ کو پانی فراہم نہیں کر رہے، نہری پانی بیرون ایریا کے زمینداروں اور بااثر افراد کو بھاری رقم کے عوض فروخت کیا جا رہا ہے، اندرون کمانڈ ایریا کی ہزاروں ایکڑ اراضی نہری پانی کی عدم فراہمی سے بنجر بن رہی ہے اور چاول کی پنیری جلنے لگی ہے۔
انکا کہنا تھا کہ متعدد بار آبپاشی حکام سے ملاقاتیں کرکے نہری پانی کی فراہمی یقینی بنانے کی اپیل کی گئی تاہم حکام ہماری ایک بھی نہیں سن رہے، نہری پانی کی عدم فراہمی سے چھوٹے زمیندار اور کاشتکار مالی مشکلات کا شکار ہوچکے ہیں، زرعی اخراجات بھی گلے پڑ چکے ہیں، تین گھنٹے بعد کاشتکاروں نے انتظامیہ کی یقین دہانی کے بعد احتجاج ختم کرکے قومی شاہراہ کو ہر قسم کی ٹریفک کے لئے کھول دیا۔